یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انٹرویو کے دوران اپنے ملک میں جنگ ختم کرنے کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ شراکت داری میں اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا اورواضح کیا کہ وہ کبھی بھی امریکہ اور روس کے درمیان کسی ایسے امن معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس میں یوکرین شامل نہ ہو۔
زیلنسکی نے جرمنی کے شہر میونخ میں "میٹ دی پریس" کی میزبان کرسٹن ویلکر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کبھی بھی امریکہ اور روس کے درمیان یوکرین کے بارے میں کیے گئے کسی بھی فیصلے کو قبول نہیں کروں گا، یہ جنگ یوکرین کے خلاف ہے، اور ہمارے انسانی نقصان کا معاملہ ہے۔
انٹرویو کے دوران زیلنسکی نےکہا کہ واضح کیا جائے ٹرمپ جنگ کے خاتمے کیلئے مذاکرات میں کیا کردار ادا کر سکتے ہیں، نیٹو کے مستقبل کے بارے میں ان کے خیالات کیا ہیں اور روس یوکرین سے باہر دیگر ممالک کے لیے کس طرح خطرہ بن سکتا ہے اگر ان کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے آمنے سامنے ملاقات ہوتی تو وہ انہیں کیا کہتے ہیں۔
صدر زیلنسکی کا اپنے انٹرویو میں مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کی میز پر امریکا، یورپ اور یوکرین کو شامل کرنا چاہیے، سیکیورٹی ضمانت نہ ہونے تک امریکا سے اقتصادی معاہدہ نہیں ہوسکتا، یوکرینی معدنیات تک امریکا کو رسائی معاہدہ بھی نہیں ہوسکتا،یوکرینی معدنیات تک رسائی کے معاہدے سے صرف امریکا کو فائدہ ہوگا۔





















