خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں 15 خوارج ہلاک ہوگئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ سمیت 3 جوانوں نے جام شہادت نوش کرلیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالا میں آپریشن کیا جس کے دوران 9 خوارج مارے گئے جن میں خوارج کا رنگ کمانڈر فرمان عرف ثاقب ، امان اللہ عرف طوری ، سعید عرف لیاقت اور بلال نامی خوارج شامل تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام پر حملوں میں ملوث تھے۔
دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں کی گئی جس کے دوران جھڑپ میں 6 خوارج مارے گئے اور دہشت گردوں سے بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے لیفٹننٹ اور 3 سپاہی شہید ہوئے۔
شہید لیفٹیننٹ حسان اشرف کی عمر 21 سال اور تعلق لاہور سے تھا جبکہ شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللہ اور سپاہی ہمت خان شامل تھے۔
شہید نائب صوبیدار کی عمر 39 سال اور تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے تھا، لکی مروت کے شہید سپاہی فرحت اللہ کی عمر 27 سال تھی اور سپاہی ہمت خان شہید ضلع مومند کا رہائشی تھا جس کی عمر 29 سال تھی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مارے گئے دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا اور علاقے میں خوارج کی ممکنہ موجودگی کے پیش نظر سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی شہادتیں مسلح افواج کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
شہید لیفٹننٹ حسان اشرف کی نماز جنازہ ادا
شہید لیفٹننٹ حسان اشرف کی نماز جنازہ لاہور گیریژن میں اد کی گئی جس میں وزیراعظم شہبازشریف نے بھی شرکت کی جبکہ وزیر دفاع، وزیر اطلاعات اور سینئر فوجی و سول حکام بھی شریک ہوئے۔
اپنے بیان میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ قربانی بہادر بیٹوں کی غیر متزلزل لگن اور بہادری کی شاندار مثال ہے، بہادر بیٹے وطن کی خودمختاری اور دفاع کے لیے جانیں قربان کرتے ہیں اور پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ حسان اشرف شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔