اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین ججز کا تبادلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا جبکہ درخواست میں ججوں کے تبادلے کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے کے خلاف درخواست مقسط عباسی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
آرٹیکل 184 تین کے تحت دائر درخواست میں ججوں کے ٹرانسفرز کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور ججز تبادلے کا عمل شفاف بنایا جائے ۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ الجہاد ٹرسٹ فیصلے میں ججز ٹرانسفر میں آزادی یقینی بنانے کا کہا گیا، آرٹیکل دو ہزار دو ججز تبادلے کی مخصوص مدت کے ساتھ اجازت دیتا ہے۔
عدالت جائزہ لے کہ کیا آئین مستقل تبادلے کی اجازت دیتا ہے؟ اور کیا ایگزیکٹو کو ججزتبادلے کا اختیار دینا عدلیہ کی آزادی کے خلاف نہیں؟۔
درخواست میں وزارت قانون کا یکم فروری کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔