فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کی جانب سے کراچی میں تعمیر شدہ پراپرٹی سے متعلق پیچیدگیاں ختم کردی گئیں۔
ایف بی آرنے کراچی کی تعمیر شدہ پراپرٹی پر ریلیف کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق اب رہائشی گرے اسٹرکچر پر تعمیر شدہ حصے کی قدر مرحلہ وار کم ہو جائے گی اور کراچی میں 5 سے 10 سال پرانے رہائشی گھر کے تعمیر شدہ حصہ کی قدر 5 فیصد کم تصور ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی میں 10 سے 15 سال پرانے رہائشی گھر کے تعمیر شدہ حصے کی قدر 7.5 فیصد کم تصورہوگی اور 15 سے 20 سال پرانے رہائشی گھر کے تعمیر شدہ حصے کی قدر 10 فیصد کم تصور کی جائے گی۔
کراچی میں 5 سے 10 سال پرانے رہائشی فلیٹ کی قدر 10 فیصد اور 10 سے 15 سال پرانے رہائشی فلیٹ کی قدر 20 فیصد کم تصورکی جائے گی جبکہ 20 سے 30 سال پرانے رہائشی فلیٹ کی قدر 30 فیصد کم تصور ہوگی۔
کراچی میں30 سال سے زائد پرانے رہائشی فلیٹ کی قدر 50 فیصد کم تصور کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 10 سے 15 سال پرانی کمرشل پراپرٹی کی قدر 5 فیصد اور 15 سے 25 سال پرانی کمرشل پراپرٹی کی قدر 8 فیصد جبکہ 25 سال سے زائد پرانی کمرشل پراپرٹی کی قدر 10 فیصد کم تصور کی جائے گی۔
کراچی میں ڈیفنس کی کمرشل پراپرٹی کی قدر کم ہونے کے بجائے 15 فیصد زیادہ تصور ہوگی۔