پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی اگلی قسط کے لیے اقتصادی جائزہ مذاکرات تین مارچ سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف کے اقتصادی مشن کا 3 مارچ کو دو ہفتوں کا دورہ پاکستان متوقع ہے۔ نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کا مشن 14 مارچ تک پاکستان میں قیام کرے گا اور مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔
آئی ایم ایف وفد سے 7 ارب ڈالر کے پیکیج کے تحت ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے مذاکرات ہوں گے، وفد کو جولائی سے دسمبر 2024 تک کی معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا جائے گا۔
وفد کو زرعی شعبے پر انکم ٹیکس کے نفاذ، ٹیکس اصلاحات اور مالی امور پر بریفنگ دی جائے گی، آئی ایم ایف کو نجکاری اور رائٹ سائزنگ میں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کے وفد کو توانائی شعبے میں کی گئی اصلاحات پر بریفنگ دی جائے گی۔
مشن کو مانیٹری پالیسی،شرح سود،مہنگائی اور ایکسچینج ریٹ پالیسی سے آگاہ کیا جائے گا، مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی۔ آئی ایم ایف سے اگلی قسط مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہوگی۔