بانی تحریک انصاف نے جیل میں اپنی گفتگو میں کہا کہ پیکا قانون کے ذریعے سوشل میڈیا پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے جس سے آزادیٔ اظہار مزید محدود ہو چکی ہے، میرے خط میں کسی کو دلچسپی ہو یا نہ ہو میرا کام قوم کو اگاہ کرنا ہے فوج پوری قوم کی ہے۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آرمی چیف کو دو خطوط اس لیے لکھے کیونکہ ملک میں جمہوری راستے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ پہلے سینسر شپ نافذ تھی لیکن اب پیکا قانون کے ذریعے سوشل میڈیا پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے جس سے آزادیٔ اظہار مزید محدود ہو چکی ہے۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قانون کی بالادستی اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے۔ چیف جسٹس نے انتخابی دھاندلی کو تحفظ دیا اور انسانی حقوق سے متعلق درخواستوں پر سماعت نہیں کی اور اس پارلیمنٹ سے کسی بہتری کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔ میڈیا کو کنٹرول کر لیا گیا ہے اور عوام کو احتجاج اور جلسوں کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے ہی امید نہیں تھی کہ بات چیت کامیاب ہوگی۔ ہمارا مطالبہ صرف 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا تھا، لیکن حکومت صرف دو مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔8 فروری کی انتخابی دھاندلی کو چھپانا اور پی ٹی آئی کو جیلوں میں رکھنا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ختم ہو چکی ہے، لیکن ان کی جماعت سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ صوابی جلسے پر اپنی پارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں اور جسٹس یحییٰ آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم ان کی طرف دیکھ رہی ہے، انہیں قانون اور انصاف کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )و سابق وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ چاہے کوئی ان کے خطوط میں دلچسپی لے یا نہ لے فوج کسی ایک جماعت کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے ۔