خیبر پختونخوا حکومت نے تمام سرکاری خدمات اور سرکاری ملازمت بچوں کے حفاظتی ویکسین دینے سے مشروط کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جس کی باقاعدہ منظوری کابینہ کے 13 فروری کو ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی۔
خیبر پختونخوا میں بچوں کو موذی امراض سے بچانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ جس کی رو سے آئندہ جو افراد اپنے بچوں کو انسداد پولیو ویکسین سمیت دیگر حفاظتی ٹیکہ جات نہیں لگائیں گے، ان کو کسی قسم کی سرکاری خدمات فراہم نہیں کی جائیں گی ۔جن میں جائداد انتقال ،اسلحہ لائسنس سمیت دیگر خدمات شامل ہیں ۔
اسی طرح جو سرکاری ملازم بچوں کو حفاظتی ویکسین دینے میں رکاوٹ ڈالے گا اس کے خلاف بھی تادیبی کارروائی ہوگی ۔
باقاعدہ منظوری کابینہ کے 13 فروری کو ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی، کابینہ اجلاس جمعرات کو وزیر اعلی کی زیر صدارت ہوگا ۔اجلاس کے لئے آٹھ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں فاٹا ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبران کے مالی پیکج بھی زیر غور آئے گا۔اسی طرح ضلع بونیر میں کڑاکڑپہاڑی سلسلے میں ٹنل منصوبے کے لئے فنڈز کی منظوری دی جائے گی۔
مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا یوتھ ڈویلپمنٹ انڈومنٹ فنڈ کی بحالی پر بھی بات ہوگی۔خون میں مبتلا بچوں کے علاج کے حوالے سے سہولت دینا بھی ایجنڈے کا حصہ ہے ۔