پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیم میں فخرزمان خوشدل شاہ سعود شکیل اور فہیم اشرف کی واپسی ہوئی ہے ۔ پاکستان کی 15 رکنی سکواڈ میں بابر اعظم، فخر زمان، کامران غلام، سعود شکیل، طیب طاہر ، فہیم اشرف ، خوشدل شاہ ، سلمان علی آغا ، محمد رضوان (کپتان)، عثمان خان ابرار احمد، حارث رؤف، محمد حسنین، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں ۔
فخر زمان جنہوں نے 2017 کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انڈیا کے خلاف سنچری اسکور کی تھی کم بیک کیا ہے وہ جون 2024سے بیماری اور انجری کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ سے دور تھے۔ انہوں نے دسمبر میں چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ 2024 کے دوران عمدہ پرفارمنس دی اور 132 سے زیادہ کے متاثر کن اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 303 رنز کے ساتھ تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔
فخر 82 ون ڈے میچوں میں46.50 کی اوسط اور 93.40 کے اسٹرائیک ریٹ سے 11 سنچریوں اور 16 نصف سنچریوں کی مدد سے 3,492 رنز بناچکے ہیں۔ پاکستان کے ٹیسٹ نائب کپتان سعود شکیل کو ہوم ٹیسٹ میچوں میں مسلسل اور شاندار پرفارمنس کا صلہ ٹیم میں شمولیت کی صورت میں ملا ہے۔ بائیں ہاتھ کے بیٹر نے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں کولکتہ میں انگلینڈ کے خلاف اپنا 15 واں اور آخری ون ڈے کھیلا تھا۔اس سیزن میں بنگلہ دیش ۔ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم ٹیسٹ میچوں کی13 اننگز میں سعود شکیل نے 577 رنز بنائے ہیں ۔
پی سی بی کے پاس اسکواڈ میں تبدیلی کے لیے 11 فروری تک کا وقت ہے اس کے بعد تبدیلی کی اجازت صرف طبی بنیادوں پر آئی سی سی ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری سے ہوگی۔یہی ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے قبل کراچی اور لاہور میں ہونے والی سہ فریقی ون ڈے سیریز میں بھی حصہ لے گی جس میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔
پندرہ کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں جنہوں نے آخری بار گزشتہ سال جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز کھیلی تھی۔
اسد شفیق، ممبرقومی سلیکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے فارمیٹ کے لیے موزوں کرکٹرز کے انتخاب کا طریقہ اپنانا جاری رکھا ہے۔ ہماری توجہ ایسے کھلاڑیوں کے انتخاب پر مرکوز ہے جنہوں نے اسی طرح کے حالات میں ڈومیسٹک مقابلوں میں مستقل طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو، اسپنر ابرار احمد اور مڈل آرڈر بیٹرز کامران غلام اور طیب طاہر جیسے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی شمولیت ڈومیسٹک سطح پر کامیابی کو بین الاقوامی سطح پر منتقل کرنے کی ان کی صلاحیت پر ہمارے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کھلاڑیوں نے مشکل ماحول میں مہارت کا مظاہرہ کیا ہے اور انہیں ہوم کنڈیشنز کی گہری سمجھ ہے ابرار احمد اسپن اٹیک کی قیادت کریں گے اور ان کے ساتھ خوشدل شاہ اور سلمان علی ہوں گے جو اسپن بولنگ کے قابل اعتماد آپشنز ہیں جبکہ فہیم اشرف کا تجربہ اور موجودگی ہمیں فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کا آپشن فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فخر زمان کی واپسی ہمارے ٹاپ آرڈر کے لیے اہم حوصلہ افزا ہے۔ ان کا جارحانہ انداز اور میچ جیتنے کی صلاحیتیں ہمارے منصوبوں کے لیے اہم ہیں۔ اسی طرح سعود شکیل کو بیٹنگ کو مزید تقویت دینے اور ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی بھرپور فارم سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ وہ ایک تجربہ کار، ذہین اور سمجھ بوجھ والے بیٹر ہیں جو اپنی اننگز کو سوچ سمجھ کر بناتے ہیں اور پارٹنرشپ بنانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ فخر کا اوپننگ پارٹنر بابر اعظم یا سعود شکیل ہو سکتے ہیں اس کا انحصار کنڈیشنز، حریف ٹیم اور میچ کی حکمت عملی پر ہوگا۔ دونوں کھلاڑی ٹاپ آرڈر میں انتہائی قابل ہیں، بابر خاص طور پر اس کردار میں تجربہ کار ہیں، وہ باقاعدگی سے ٹی ٹوئنٹی میں کھیل رہے ہیں اور کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بھی صائم ایوب کی غیر موجودگی میں دو نصف سنچریاں بنا کر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ صائم ایوب کو ٹخنے کی انجری کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے لیکن ہم ان کی صحت یابی کے لیے پر امید ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا کتنا انتظار کر رہے تھے اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ عالمی ایونٹ سے محروم ہونا ان کے لیے کتنا تکلیف دہ ہوگا، خاص طور پر جب وہ اس طرح کی غیر معمولی بیٹنگ فارم میں ہوں۔ تاہم ہماری ٹیم کے لیے ایک قیمتی اثاثہ کے طور پر ہم کسی بھی جلد بازی میں فیصلے کرنے کے بجائے ان کی طویل مدتی صحت کو ترجیح دینے کے لیے پرعزم ہیں۔