اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر پیر کی رات بھی شدید بمباری جاری رہی جس کے نتیجے میں مزید 110 فلسطینی شہید ہو گئے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے رات بھر خان یونس اور رفاہ پر شدید بمباری کی جبکہ خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق سب سے زیادہ شہادتیں رفاہ میں ہوئی ہیں جہاں 30 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔
وفا کے مطابق خان یونس میں ہونے والے فضائی حملوں کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 23 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوئے۔
الشطی اور البریج پناہ گزین کیمپوں پر الگ الگ حملوں میں درجنوں افراد کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
حماس رہنما گرفتار
اسرائیلی فورسز کی جانب سے مغربی کنارے میں ایک چھاپے کے دوران فلسطینی گروپ حماس کے ایک سینئر رہنما عدنان حمرشہ کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق عدنان حمرشہ کو جنین کے قصبے یعبد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
دو اسرائیلی خواتین کی رہائی
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ مزید دو اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
القسام کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ قطری اور مصری ثالثی کے بعد غزہ سے دو یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
ایک بیان میں ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ یہ دونوں خواتین وہی ہیں جنہیں جمعہ کو رہا کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اسرائیل نے انہیں لینے سے انکار کر دیا تھا، تاہم ، ہم نے انہیں انسانی اور طبی وجوہات کی بنا پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیل کی تصدیق
اسرائیلی وزیر اعظم آفس کی جانب سے حماس کے ہاتھوں یرغمال بننے والی دو خواتین کی رہائی کی تصدیق کی گئی۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں خواتین کو اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے اور وہ میڈیکل چیک اپ کے لئے ایک ہسپتال میں داخل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے دونوں خواتین کی رہائی کو خوش آئند قرار دیا گیا۔
حزب اللہ کے ٹھکانوں پر گولہ باری
اسرائیلی فورسز کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بھی گولہ باری کی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق حزب اللہ کے ٹھکانوں پر ہونے والی گولہ باری کے نتیجے میں مزید 2 جنگجو شہید ہوگئے۔
حزب اللہ کے شہید ہونے والے مجاہدین کی تعداد 29 ہوچکی ہے۔