چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر سائفرکیس میں لگی چارج شیٹ منظرعام پر آگئی۔
چارج شیٹ کے مطابق سابق وزیراعظم پر خفیہ دستاویز کو غلط طریقے سے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے، معلومات غیر ضروری افراد تک پہنچانے اور ملکی سلامتی داؤ پر لگانے کے الزامات ہیں،شاہ محمود قریشی کو شریک ملزم قرار دیا گیا ہے۔
چارج شیٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم غیرقانونی سائفر اپنے پاس رکھا، سیکرٹ دستاویز کو غلط طریقے سے استعمال کیا،سائفر پاکستان اور امریکا کے درمیان انتہائی خفیہ دستاویز تھی، سکرٹ دستاویز کو ممنوع مقام اور جلسے میں غلط طریقے سے استعمال کیا،سائفر کی خفیہ معلومات کو غیر ضروری افراد تک پہنچایا گیا،ریاست کے مفاد کیخلاف معلومات آگے استعمال کرنے کے مجاز نہیں تھے، وزارت خارجہ نے اعتماد کرتے ہوئے سائفر چیئرمین پی ٹی آئی کو دیا۔
چارج شیٹ میں مزیدکہا گیا کہ ملزم نے سائفر اپنے پاس رکھتے ہوئے سیاسی مقاصد لیے استعمال کیا، اس عمل سے سائفر اور ملک کے سیکیورٹی سسٹم پر کمپرومائز کیا گیا، بطور وزیراعظم آپ کے اس عمل سے ریاستِ پاکستان کا تحفظ متاثر ہوا، 28مارچ 2022ء کو سائفر اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا منصوبہ بنا۔
دونوں ملزمان پر فرد جرم آج اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران عائد کی گئی تھی۔آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کا صحت جرم سےانکار کردیا۔
گزشتہ سماعت پرچالان کی نقول حوالے کی گئی تھیں، گزشتہ سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ابولحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کی گئی۔
پی ٹی آئی کے اعتراض کے بعد فردِ جرم کی تاریخ 23 اکتوبر مقرر کی گئی تھی۔