سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں جس طرح معاہدہ ہوا اس پرسوالیہ نشان ہے۔
سماء کے پروگرام ’ میرے سوال ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں جس طرح معاہدہ ہوا اس پرسوالیہ نشان ہے ، کابینہ کی مظوری کے بعد معاہدہ مظور نہیں کر سکتے ، بغیر کابینہ کی منظوری کے معاہدہ کیا گیا ، میں نے کہا تھا جو معاہدہ کر رہا ہے وہ پہلے بھاگے گا اور یہ معاہدہ غلط کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ کمیشن تشکیل دیا جائے ، ہر شخص میں تبدیلی کا امکان ہے اس لئے بانی پی ٹی آئی کو بھی تبدیلی کی ضرورت ہے اور اگر وہی رویہ رکھیں گے تو ان کیلئے کوئی جگہ نہیں بنے گی۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے براہ راست روابط ہیں، دونوں فریق پیچھے ہٹنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ان لوگوں نے اپنے آپ کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے اور ایسے معاملات کا نقصان ملک کا ہوتا ہے ، یہ خام خیالی ہے کہ ایسے معاملات سے ملک چل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار کم ہے ، اسٹیبلشمنٹ کا ملکی معاملات میں اہم کردار ہے ، حکومت کرسی بچانے کے چکر میں ہے ، عدلیہ کا کردار بھی ختم کر دیا گیا ، اپوزیشن بھی اپنا کام نہیں کررہی ، بانی پی ٹی آئی اگر عوام کی بات کریں تو ہی اپوزیشن ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک فیصلہ نہیں کریں گے ، ملک آئین پر کیسے چلے گا تب تک نئے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے بعد کوئی لیڈرشپ نہیں ، وہ جیل میں تھے مگر ان کی پارٹی جیت گئی ، کوئی بعد میں بھی آسکتا ہے مگر مائنس بانی پی ٹی آئی نہیں ہوگا، پی ٹی آئی کو نقصان ہونے کا خطرہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مائنس فارمولے ملک کیلئے نقصان دہ ہوتے ہیں ، سیاسی لیڈر مائنس نہیں ہوتا، سابق صدر پرویز مشرف نے مائنس نواز شریف کی کوشش کی مگر نہیں ہوا، ان کی جگہ وفاق میں شہباز شریف اور پنجاب میں ان کی بیٹی آگئی ، مائنس نواز شریف گھر سے ہوا ہے ، تحریک انصاف صرف بانی پی ٹی آئی ہے۔