ممبئی پولیس نے اداکار سیف علی خان کے گھر میں گھس کر ان پر حملہ کرنے والے ملزم کے بارے میں نئے انکشافات کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی شہری ہے جو غیرقانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا اور گزشتہ چند مہینوں سے ممبئی میں رہ رہا تھا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈکشٹ گیڈم نے کہا کہ سیف علی خان کے باندرہ میں موجود گھر میں ڈکیتی کی کوشش اور بالی ووڈ اداکار پر چاقو سے حملے کے معاملے پر ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملزم کی شناخت محمد شریف الاسلام شہزاد کے نام سے ہوئی ہے۔
سینئر پولیس افسر نے کہا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ ملزم بنگلہ دیش سے ہوسکتا ہے، اس کے پاس کوئی بھارتی دستاویزات نہیں ہے، جس سے اس کی شناخت ہوسکے، اس لیے ہمیں شبہ ہے کہ اس کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ ہم تفتیش کررہے ہیں اور اس کیخلاف درج کیس میں پاسپورٹ ایکٹ کے تحت بھی الزامات شامل کرلئے ہیں، ملزم ڈکیتی کرنے کیلئے اداکار کے گھر میں داخل ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ہم نے ملزم کے پاس سے کچھ چیزیں برآمد کی ہیں جن سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ بنگلہ دیش سے تعلق رکھتا ہے، وہ غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا اور اپنا نام بدل کر بیجوئے داس رکھ لیا تھا، وہ تقریباً 4 ماہ سے ممبئی میں رہ رہا تھا اور ایک ہاؤس کیپنگ ایجنسی میں کام کررہا تھا۔
ڈکشٹ گیڈم نے مزید کہا کہ ملزم کو تھانے کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا اور اب اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ حملہ آور عمارت کے عقبی حصے میں موجود فائر ایگزٹ کے ذریعے اداکار کے گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا تھا، جسے اداکار کی گھریلو ملازمہ نے دیکھا اور چیخ پڑی، جب سیف علی خان نے اس کا سامنا کیا تو حملہ آور نے ان پر چاقو کے 6 وار کیے اور فرار ہوگیا۔
سیف علی خان کو شدید زخمی حالت میں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 2 سرجریز انجام دیکر ان کے جسم سے چاقو کا ٹوٹا ہوا ٹکڑا نکالا، بالی ووڈ اداکار اب صحتیاب ہورہے ہیں۔