پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ 8 فروری کے الیکشن کے نتائج کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگر حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات سے انکار ہی سمجھیں۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی تیسری نشست کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن اور وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ تحریک انصاف 2 بنیادی مطالبات سے پیچھے ہوگئی ہے اور آج پیش کیے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ میں انہوں نے مینڈیٹ واپسی کے حوالے سے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔
تاہم، رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے ایسی چیزیں پیش کیں جن کا حقائق سے تعلق نہیں اور ان کی فرسٹریشن پر مبنی پریس کانفرنس تھی جبکہ ہم 8 فروری کے الیکشن کے نتائج کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ترجمان پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہم سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہم تحریری مطالبات پیش کریں، ہمیں اسیروں کا نام لکھ کر دینے کا کہا گیا تا کہ بعد میں این آر او کا کہا جائے، آج ان کا این آراو کا بیانیہ خود تباہ ہوگیا ہے، ہم نے جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آر دے دیئے ہیں ، حکومت ثبوت مانگنے کا فورم نہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایگزیکٹو آرڈر نہیں لیں گے، حکومت چاہتی ہے ان پر احسان کر کے جیل سے نکالا جائے، ایک مہینے پہلے ان کی تمام مقدمات میں ضمانت ہوگئی تھی لیکن نیوٹاؤن کے ایک اورمقدمے میں نام ڈال دیا گیا، ہمیں آپ کا ایگزیکٹو آرڈر نہیں چاہیے نہ کیس ختم کرنے کا ارادہ ہے، آپ بانی پی ٹی آئی کی بنائی ہوئی کمیٹی سے مذاکرات کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی حکومتی پریس کانفرنس مذاکرات سے فرار کا بہانہ تھی، آج آپ کا رویہ مذاکرات سے بھاگنے کا تھا، ہم 31 جنوری سے آگے نہیں جائیں گے، آپ کچھ نہیں کر سکتے تھے تو پھر ہمارے ساتھ کیوں بیٹھے؟، آپ نے کمیشن نہیں بنانا تو اجلاس میں کہہ دیتے، آپ کے پاس اختیار نہیں ، ایک ملاقات نہیں کرا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات سے انکار ہی سمجھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری مرضی ہم جو چاہے ڈرافٹ میں ڈالیں، سب سے پہلا نام بانی پی ٹی آئی کا ہوگا، اس سے بڑا نام پارٹی میں کوئی نہیں، ہمارے سارے پلان موجود ہیں۔