حکومت پاکستان نےگیس مہنگی کرنے کی تیاری کرلی ہے گیس کی قیمتوں میں ڈیڑھ سو سے تین سو فیصد تک اضافے کی منظوری آئندہ ہفتے دیئے جانے کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق گردشی قرض میں اضافے سے ہونے والا ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے نگران حکومت نے گیس مہنگی کرنے کی تیاری کرلی قیمتوں میں 150 سے 300 فیصد تک اضافے کا امکان ممکن ہےگیس مہنگی کرنے کی حتمی منظور ای سی سی سے لے جائے گی۔
پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا ۔پہلی چار پروٹکٹڈ گیٹیگری میں شامل اعشاریہ نو ہیٹکو میٹر گیس استعمال کرنے والے صارفین کیلئے گیس ٹیرف برقرار رہیں گے ۔
بعض سلیبز میں فکسڈ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400روپے کرنے کی تجویز سے اضافہ تقریباً 3 سو فیصد کے قریب بنتا ہےایک ہیکٹو میٹر سے چار ہیٹکو میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے نرخ میں ڈیڑھ سو فیصد سے زائد اضافے تجویز دی گئی ہے۔ نانبائیوں کیلئے تندور کا ٹیرف بھی برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔
گیس کمرشل صارفین کیلئے 136 فیصد، ایکسپورٹ انڈسٹریز کیلئے 71 فیصد اور جنرل انڈسٹری کیلئے 117 فیصد مہنگی ہوگی ۔سی این جی کے ٹیرف میں 144 فیصد ، اور سیمنٹ کیلئے 193 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ھے
گیس سیکٹر کا موجودہ گردشی قرض 2700ارب روپے ہے جبکہ گیس کی قمیتوں میں اضافہ نہ کرنے سے چار سو ارب کا ریونیو شارٹ فال کا خدشہ ہے جسے پورا کرنے کیلئے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے ۔