شہدائے پاکستان کو سلام،وطن سے محبت میں جان نچھاور کرنا پاک فوج کے سپاہیوں کی پہچان ہے
جان قربان کرنے والے عظیم سپوتوں کی قربانیوں نےپاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کیا،دفاع وطن میں جان قربان کرنے والی داستانوں میں سے ایک نائیک رشید گل شہید کی ہے۔
نائیک رشید گل شہید نے 13 اگست 2024 کو جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا،نائیک رشید گل شہید کا تعلق ضلع کرم سے ہے،نائیک رشید گل شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور 3 بیٹے چھوڑے۔
نائیک رشید گل شہید کے والد نےاپنے احساسات و جذبات کا اظہار کرتے ہوئےکہامیرا بیٹا بہت اچھا اور خوبصورت تھا،میرے بیٹے نے ہمیشہ ہمارا خیال رکھا اور کبھی کسی کے ساتھ برا نہیں کیا،میرے بیٹے کی شہادت کے بعد اب اسکے بچوں کے ساتھ میں کھڑا ہوں۔
نائیک رشید گل شہید کے کزن نے کہا "رشید بہت ہی صابر اور نیک دل انسان تھا،ہم سب 14 اگست کی تیاری کر رہے تھےاچانک سے 13 اگست کی رات کو انکی شہادت کی خبر ملی،بچوں کے ساتھ رشید کا تعلق بہت گہرا تھا،جب بھی چھٹی پر آتا تھا، بچوں کے لیے تحفے لاتا تھا،ہمارا دکھ بہت بڑا ہے یہ ہم سب ہی جانتے ہیں،میرے کزن زخمی ہونے کے باوجود لڑتے رہے تاکہ خوارجی آگے نہ بڑھ سکیں۔
میرے کزن بہادری سےلڑتے ہوئے اپنے ملک کی خاطر شہید ہوئے،میرا تمام شہداء کے لواحقین کے لیے پیغام ہے کہ آپ ان کے لیے دعا کریں،شہید ہونا ہر ایک کے نصیب میں نہیں ہوتا،
نائیک رشید گل شہید کے بیٹے نے کہا میرے بابا بہت بہادر انسان تھے،میں بھی بڑا ہوکر پاک فوج میں بھرتی ہوں گا۔
نائیک رشید گل شہید کی شجاعت اور بہادری تاریخ کا ایک روشن باب ہے،پاک فوج کے اس بہادر سپوت کا اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا ہم سب کے لیے باعث فخر ہے۔