روس، ایران پر مزید امریکی پابندیوں کے خدشات سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا اور یہ اکتوبر کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں کیونکہ تاجروں نے روس پر مزید پابندیوں کے باعث سپلائی میں ممکنہ خلل پر توجہ مرکوز رکھی۔
برینٹ کرُوڈ کے سودے 3.50 ڈالر یعنی 4.6 فیصد، بڑھ کر 80.42 ڈالر فی بیرل پرطے پائے جو 7 اکتوبر کے بعد پہلی بار 80 ڈالر فی بیرل کی سطح پر پہنچے ہیں۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کرُوڈ کے سودے 3.57 ڈالر، یعنی 4.8 فیصد بڑھ کر 77.49 ڈالر پر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ روسی تیل کی صنعت پر اب تک کی سب سے سخت پابندیاں عائد کرے گا جس میں 180 بحری جہازوں، درجنوں تاجروں، دو بڑی تیل کمپنیوں اور کچھ اعلیٰ روسی تیل کے حکام کو نامزد کیا جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان میں جنوری 2025 کی دوسری ششماہی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے ۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نظر ثانی شدہ قیمتوں کی تجویز پیش کردی ہے جسے فنانس ڈویژن حتمی شکل دیں گے۔ منظوری کے بعد اپ ڈیٹ شدہ نرخ 16 جنوری سے نافذ العمل ہوں گے۔
یاد رہے کہ یکم جنوری کو پیٹرول کی قیمت میں 0.56 روپے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد قیمت 252.66 روپے فی لیٹر ہوگئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2.96 روپے کا اضافہ کیا گیا جو اب 258.34 روپے فی لیٹر ہے۔