محبت انسان کے جذبات کی وہ چیز ہے جو دنیا کی ہر شے سے افضل بن جاتی ہےاور انسان ہر مشکلات کا مقابلہ کرنے کیلئے گہرائی دیکھے بغیر کود پڑتا ہے انسان کی دوسرے انسان کے ساتھ چاہت کی شدت اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ وہ محبوب کو پانے کیلئے جس مذہب پر زندگی گزاررہا ہوتا ہے یا باقی زندگی پر عمل کرنا ہوتا ہے اس کو چھوڑ دیتا ہےمحبت کی طاقت جس انسان سے مذہب تبدیل کروا دےمحبوب کی بےوفائی کے سوائے اس کے سامنے دنیا کی کوئی طاقت روکاوٹ نہیں ڈال سکتی ۔ زندگی بڑی نشیب و فراز ہے انسان کو گھما پھیرا کر بے بسی کی راہ پر لے آتی ہے اور وہ راہ پھر کسی اورراستے کا نہیں چھوڑتی بلکہ زندگی فنا ہو جاتی ہے۔
پاکستان میں کچھ دن قبل تمہیں محبت بلا رہی ہے کا اہم واقعہ پیش آیا اور یہ انوکھا واقعہ ہےبھارتی شہری بادل بابو جو اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے گاؤں کھیڑا خورد کا رہائشی ہےاس نے سوشل میڈیا کے ذریعے منڈی بہاؤالدین کی ایک لڑکی سے دوستی کی۔ یہ دوستی محبت میں بدل گئی ہےاور بادل بابونے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کی اور پاکستان پہنچ گیا۔
عاشق کی یہ کہانی یہاں دلچسپ واقعات کا منظرنامہ پیش کرتی ہےتاہم ابھی تک معلوم نہیں ہوا کہ بادل بابو انڈیا سے منڈی بہاؤالدین کیسے پہنچ گئے لیکن محبت نے تمام راستے کلیئر کروائے، فیس پر بک ایک لڑکی جس کا نام ثناء تھا کیساتھ رابطہ ہوا ماں بیٹی کو معلوم تھا کہ لڑکا ہندو ہے اور بھارت سے ہے لڑکا لڑکی کیلئے پاکستان آیا لیکن لڑکی نے اس کا ساتھ نہ دیا۔ لڑکا ایک امیر شخص کے پاس گیا اور بتایا کہ میں پڑھا لکھا نہیں ہوں مجھے کام دیں اس نے پوچھا تم اس گاؤں میں نئے آئے ہو تو میں تمہیں نہیں جانتابادل بابو نے اس امیر شخص کو کہا کہ میں ثناء کا بھائی ہوں ۔
بادل بابو ثناءکو منانے کی کوشش کرتے رہے لیکن لڑکی خاموش رہی اور ماں بھی تنگ آگئی ایک دن ماں نے جاکر امیر شخص کو کہا کہ جو لڑکا تمہارے پاس کام کرتا ہے وہ میرے لڑکی کو چھیڑتا ہے تم اپنے پاس کام کرنے والے بادل بابو کو سمجھاؤ لڑکے نے اسی عورت کے بارے میں کہا ہوا تھا کہ وہ میری ماں ہےتب یہ معاملہ واضح ہوگیاکہ بادل بابو کی اصل کہانی کیا ہے امیر شخص نے کوشش کی کہ شادی ہو جائے لیکن لڑکی کا باپ نہیں مانا، امیر شخص نے بادل بابو کو بکریاں لیکر دی ہوئیں تھیں وہ سارا دن چرہاوا بن ان کی خدمت کرتا ،امیر شخص کا دعوی ہے کہ بادل بابو نے کلمہ بھی پڑھ لیا مگر کچھ ہاتھ نہیں آیا اور لڑکے نے ماں کو2 نومبر سے پہلے کال کر کے کہا تھا کہ میں دبئی پہنچ گیا ہوں کئی دنوں بعد رابطہ نہ ہونے پر ماں نے انڈین پولیس کو بتایا آخری کال پاکستان سے تھی تو معاملہ گڑبڑ ہوگیا۔
پاکستان میں یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے2023 میں بھارتی خاتون انجو نے فیس بک پر پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے دوستی کے بعد پاکستان آ کر اسلام قبول کیا اور ان سے نکاح کیا۔پاکستانی خاتون سیما حیدر نے آن لائن گیم پب جی کے ذریعے بھارتی شہری سچن مینا سے دوستی کی جو بعد میں محبت میں تبدیل ہو گئی۔ سیما نے اپنے چار بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے بھارت میں داخلہ ہوئیں اور سچن کے ساتھ رہنے لگی۔
پاکستانی شہری گلزار نے بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے گڈی ویمولا گاؤں کی رہائشی شیخ دولابی سے محبت کی بارڈر کراس کیااور بھارت میں داخل ہوگیادونوں کی ملاقات 2010 میں ایک غلط کال کے ذریعے ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے شادی کی اور دس سال تک ساتھ رہے بعد میں گلزار کو غیر قانونی قیام کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور جیل میں سزا کاٹنے کے بعد رہا کیا گیا تھرپارکر کے 21 سالہ جگسی کوہلی نے اپنی گرل فرینڈ کے گھر والوں سے بچنے کی کوشش میں غیر ارادی طور پر بھارتی سرحد عبور کی تھی بہاولپور کے نوجوان احمر نے سوشل میڈیا کے ذریعے ممبئی کی ایک لڑکی سے محبت کے باعث بھارت جانے کی کوشش کی تھی۔
پولیس کے مطابق بادل کے پاس پاکستان میں داخلے کے لیے ضروری سفری دستاویزات نہیں تھیں جس کی وجہ سے اس پر غیر قانونی داخلے کا مقدمہ درج کیا گیا عدالت میں پیشی کے بعد اسے جوڈیشل ریمانڈ پر ڈسٹرکٹ جیل منڈی بہاؤالدین بھیج دیا گیا ہے۔
FIR filed for Badal Babu's illegal residence by Farhan Malik on Scribd