دنیا کی سیاست تبدیل کرنے والے نائن الیون واقعے کو بائیس برس بیت گئے۔
دہشت گرد حملوں میں تین ہزار لوگ مارے گئے۔حملوں کا ذمہ دار امریکا نے القاعدہ کو قرار دیکر افغانستان پر چڑھائی کی۔ دہشت گردی کیخلاف امریکی جنگ میں لاکھوں جانوں کا نقصان ہوا۔ سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو برداشت کرنا پڑا ۔
'نائن الیون' وہ تاریخ جس نے دنیا کی تاریخ بدل دی۔ان واقعات کے بعد کئی ملکوں کو اس کے اثرات بھگتنے پڑے۔گیارہ ستمبر دوہزار ایک کو امریکا کے چار مسافر طیارے ہائی جیک کرلئے گئے۔
دہشت گردوں نے امریکی ترقی کی نشانی ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو حملوں کے لیے منتخب کیا۔ جہاں دو طیارے اٹھارہ منٹ کے وقفے سے ٹکرائے۔جس کے بعد وہ لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گیا اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
دہشت گردوں نے تیسرا طیارہ امریکی محکمہ دفاع کی عمارت پینٹاگون سے ٹکرایا۔جبکہ چوتھا طیارہ پنسلوینیا کے جنگل میں گر کر تباہ ہوا۔ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے واقعے میں تین ہزار افراد جان گئے۔اسے ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ قرار دیا گیا۔
اس وقت کے امریکی صدر جارج بش نے ان حملوں کا الزام القائدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن پر عائد کیا۔جس کی تلاش میں جنگ کا آغاز کیا اور افغانستان پر چڑھائی کر دی ۔
اس جنگ کی لپیٹ میں پاکستان سمیت کئی ممالک آئے ۔ لیکن سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو برداشت کرنا پڑا۔ہزاروں فوجیوں اور شہریوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
دہشت گردی کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جنگ کے اثرات دو دہائیوں تک محسوس کئے گئے۔امریکا کو بالاآخر افغانستان سے جانا پڑا ،فوج کا انخلا ہوا۔ اور طالبان نے دوہزار اکیس میں افغان سرزمین پر قبضہ کرکے اپنی حکومت بنائی اور اسلامی ریاست قائم کی۔