سردیوں میں سوئی گیس کی عدم دستیابی کے باعث گرم پانی کی سہولت تو ناپید ہوجاتی ہے لیکن سولر واٹر ہیٹر شہریوں کی یہ مشکل دورکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سردیوں میں گرم پانی کا حصول نہ ممکن سا لگتا ہے لیکن سولر واٹر ہیٹر یہ مشکل دور کردے گا۔ یہ واٹر ہیٹر جسے گیزر بھی کہتے ہیں چند پائپوں کے ذریعے پانی کو گرم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واٹر ٹینک سے منسلک یہ گیزر سورج کی شعاعوں کے ذریعے پانی گرم رکھتا ہے۔ پانی کا درجہ حرارت کنٹرول بورڈ پر چیک کیا جا سکتا ہے اور موبائل ایپلیکشن سے بھی مانیٹرنگ کی جا سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سولر واٹر گیزر کے ڈیڑھ سو لیٹر، دو اور تین سو لیٹر کے سائز کی قیمت ایک لاکھ 25 ہزار، ایک لاکھ 40 ہزار اور ایک لاکھ 85 ہزار ہے۔
اس ہیٹنگ سسٹم میں پانی سولر ٹیوبز میں بھر دیا جاتا ہے اور یہ ٹیوبز اوپر لگائے گئی ایک واٹر ٹینکی سے منسلک ہوتی ہیں۔ یہ شمسی ٹیوبز سورج کی روشنی کو جذب کرتے ہوئے اسے حرارت میں تبدیل کر دیتی ہیں اور ٹیوبز میں موجود پانی گرم ہو کر ٹینکی میں گرتا جاتا ہے۔ اسی طرح ٹینکی میں موجود ٹھنڈا پانی شمسی ٹیوبز میں داخل ہوتا جاتا ہے اور یہ سرکل مسلسل چلتا رہتا ہے۔
ماہرین کے مطابق سولر گیزر سے سانس کی بیماریاں نہیں ہوتیں، آپ لکڑیاں جمع کرنے کی مصیبت سے بچ جاتے ہیں اور مٹی کے تیل وغیرہ کے اخراجات بھی نہیں ہوتے۔ اب کبھی بھی کھانا پکانے، نہانے یا برتن اور کپڑے دھونے کے لیے لکڑیوں کو جلانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔