پارلیمانی سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ رواں سال جون تک سٹارلنک کی سروسز یہاں دستیاب ہوں گی ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا چیئرمین امین الحق کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آبادی پچیس کروڑ پہنچ چکی اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر وہی ہے ، پی ٹی اے کمپنیوں کو ہدایت کرے کہ انفراسٹرکچر بہتر کریں ، ٹیلی کام کمپنیوں کو کہیں کہ انٹرنیٹ نہ ہونےسے طلباء کا حرج ہورہا ہے، سٹار لنک والا معاملہ ہوجائے تو بہت بہتر ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سٹارلنک اور سپیس ریگولیٹری باڈی کے درمیان 90 فیصد بات ہوگئی ہے ، اس کے بعد لائسنس کے اجراء میں زیادہ وقت نہیں لگتا ۔ پارلیمانی سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے کہا کہ رواں سال جون تک اسٹارلنک کی سروسز یہاں پر دستیاب ہوں گی ، اسٹارلنک کے ساتھ معاملات تقریبا فائنل سٹیج پر پہنچ چکے ہیں۔ قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے سفارش کی کہ اسٹارلنک کے ساتھ معاملات کوجلدازجلد مکمل کیا جائے ۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم ایک ڈائریکٹیوایشوکرتےہیں کہ جلدازجلد اسٹارلنک کا لائسنس مکمل کیا جائے۔ اس موقع پر احمد عتیق نے کہا کہ آج کل ڈیٹا سیکیورٹی بہت بڑا مسئلہ ہے ، مجھے اسٹار لنک پر اعتبار نہیں، ہمیں نہیں پتا کہ ہمارے لوگوں کا ڈیٹا محفوظ ہو گا یا نہیں ۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ چھ سال میں پی ٹی اے نے حکومت کو 1700 ارب روپے کا ریونیو دیا، ٹیلی کام سیکٹر میں ایک پیسہ بھی نہیں لگایا گیا، بتایا جائے کہ ٹیلی کام سیکٹر میں کتنا پیسہ لگایا گیا ، بھارت نے ٹیلی کام سیکٹر میں 13 ارب ڈالر خرچ کئے ، بھارت نے 35 لاکھ کلومیٹر فائبر بچھائی ہے۔
چیئرمین کمیٹی کا کہناتھا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل ہم سب کیلئے اہمیت کا حامل ہے، وزارت یا سینیٹر افنان اللہ کا بل قبول کرے یا اپنا منظور کروائے۔ سیکرٹری آٗی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے، ڈیٹا پروٹیکشن بل کو جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
چیئرمین کمیٹی نے پوچھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی کب تک مکمل ہوگی؟ سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی کو آئی ٹی ونگ دیکھ رہا ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی فروری کے آخر تک تیار کرلی جائے گی۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار، کنیکٹوٹی فائبر کیبلز بچھانے سے آتی ہیں ۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ٹی اے کے پاس کوئی تجویز پلان ہے کہ کنیکٹوٹی پر کام ہوسکے۔