اسلام آباد ہائی کورٹ میں آزاد کشمیر کے مدثر خان کی بازیابی کیس کی سماعت کے جسٹس محسن اختر کیانی نے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا لاپتہ افراد کمیشن خود کام کرتا ہے اور نہ کرنے دیتا ہے صرف دھوکا دے رہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں آزاد کشمیر کے مدثر خان کی بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ستائیس دسمبر تک سربمہر رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا لاپتہ افراد کمیشن خود کام کرتا ہے اور نہ کرنے دیتا ہے صرف دھوکا دے رہا ہے۔ کیا فائدہ ایسے کمیشن کا جو کام نہ کرے ؟ اسے بند کر دیں ۔ کمیشن کام کرتا تو درخواست گزار یہاں کیوں آتی؟
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا درخواست گزار کا شوہر مظفرآباد سے لاپتہ ہوا وہاں مقدمہ درج ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا اگست سے یہ کیس لاپتہ افراد کمیشن میں زیر سماعت ہے ۔ اٹھارہ نومبر کو موکلہ کو شوہر کی کال آئی کہ وہ حراست میں ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کال آئی تو اچھی بات ہے کہ وہ زندہ اور صحیح سلامت ہیں ۔ چاہتا ہوں متعلقہ افسر ان کیمرا بریف کریں پھر دیکھیں گے۔ عدالت نےمدثر خان کےمتعلق سربمہر رپورٹ طلب کرتے ہوئےمزید سماعت ستائیس دسمبر تک ملتوی کر دی۔