متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ حکومت نے پیپلز پارٹی کو ہی تو سر پر نہیں بٹھانا ، ہم بھی اتحادی ہیں۔
سماء کے پروگرام ’ میرے سوال ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم سے قبل ادارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے، ہم نے موجودہ صورتحال میں اپنا کردار ادا کیا اور ہمیں یقین دلایا تھا کہ ترمیم کے بعد ہمارے مسائل کی طرف توجہ دی جائے گی جن میں انفرا اسٹرکچر کے حوالے سے فنڈز اور منصوبوں کی رفتار تیز کرنا شامل ہے۔
ایم کیو ایم رہنما کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم کا تعلق بڑی جماعتوں کے اقتدار کی رسہ کشی سے ہے اور یہ ترمیم ن لیگ اور پی پی کو سوٹ کرتی تھی لیکن پی ٹی آئی کو نہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کے فور منصوبہ واٹر بورڈ کا ہے، وفاق نے یہ منصوبہ واپڈا کو دیا تھا جس پر صوبے نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا، 15 سال سے کے فور منصوبہ شروع ہی نہیں ہوا تھا، اب وفاق کی زیر نگرانی ہے تو اب کام ہو رہا ہے، ہم چاہتے ہیں وزیراعظم کے فور کے حوالے سے کوئی خوشخبری دیں، ہم نے لوگوں کے لیے بھی تو ڈیلیور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں کے معاملے پر ہمیں کہا گیا آئی پی پیز کو انگیج کیا جائے گا، نوٹیفکیشن ہوا کہ پی ڈبلیو ڈی ختم ہونے پر مںصوبے صوبائی کی تحویل میں چلے گئے، پی ڈبلیو ڈی نہیں کرے گا تو پی آئی ڈی سی آئی کر لے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں مصنوعی اکثریت لے کر کراچی کو کالونی بنا رہی ہے، بلدیاتی انتخابات میں جو حلقہ بندیاں ہوئیں سب کے سامنے ہے، پی پی کے اکثریتی علاقوں میں ان کا ووٹ بینک 15 سے 20 فیصد سے زیادہ نہیں، انہوں نے 20 فیصد کو کھینچ تان کر حلقے بڑھا دیئے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے پیپلز پارٹی کو ہی تو سر پر نہیں بٹھانا ، ہم بھی اتحادی ہیں، انہوں نے تو سمجھداری سے وزارتوں سے دور رہ کر آئینی عہدوں پر قبضہ کیا ہوا ہے۔