افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکے کے نتیجے میں افغان طالبان کے قائم مقام وزیر برائے مہاجرین اور حقانی نیٹ ورک کے سنیئر رہنما خلیل رحمان حقانی جاں بحق ہوگئے۔
خبر رساں ادارے رؤٹرز کے مطابق افغان طالبان کے قائم مقام وزیر برائے مہاجرین خلیل رحمان حقانی اور 6 دیگر افراد بدھ کو دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک دھماکے میں جاں بحق ہوگئے ہیں جس کی تصدیق ان کے بھتیجے انس حقانی کی جانب سے کی گئی ہے۔
رؤٹرز کے مطابق خلیل حقانی 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کی عبوری حکومت میں وزیر بنے اور وہ حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما تھے۔
انس حقانی نے رؤٹرز کو بتایا کہ ہم نے ایک بہت بہادر مجاہد کو کھودیا ہے اور ہم انہیں اور انکی قربانی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
دوسری جانب افغان میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ کابل میں ہونے والا دھماکا وزارت مہاجرین کے دفتر کے اندر ہوا جو دارالحکومت میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد شدید ترین دھماکا ہے ۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبد المتین قانع کی جانب سے دھماکا وزارت مہاجرین کے دفتر کے اندر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری فی الحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمان حقانی افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے چچا اور حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے بھائی تھے۔