سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) نے اپنے پلیٹ فارم پر آنے والے نئے صارفین سے سالانہ ایک ڈالر سبسکرپشن فیس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر نے مخصوص ممالک میں ایک نیا پروگرام لانچ کیا ہے جس کے تحت پلیٹ فارم پر آنے والے نئے صارفین سے ایک ڈالر سالانہ فیس لی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پروگرام کا نام ’ناٹ آ بوٹ‘ ہے جس کے تحت اس وقت نیوزی لینڈ اور فلپائن میں ٹوئٹر پر نیا اکاؤںٹ بنانے والے صارفین سے سالانہ ایک ڈالر سبکرپشن فیس لی جا رہی ہے۔
اس پروگرام کو پوری دنیا میں جب لانچ کیا جائے گا تو ٹوئٹر پر آنے والے تمام نئے صارفین ایک ڈالر کی سبسکرپشن فیس ادا کرنے کے بعد پلیٹ فارم پر پوسٹس (ٹویٹ) کر پائیں گے اور باقی صارفین سے رابطہ کر سکیں گے تاہم جو صارفین پہلے سے ٹوئٹر پر موجود ہیں اُن سے یہ فیس نہیں لی جائے گی۔
اس ایک ڈالر سبسکرپشن فیس کا مقصد ایکس پر بوٹ اکاؤنٹس کا خاتمہ کرنا ہے اور پلیٹ فارم پر بوٹ اکاؤںٹس کی سرگرمیوں کو محدود کرنا ہے۔ ایکس کے مطابق اس نئے پروگرام کا مقصد ’منافع کمانا نہیں ہے۔
ناٹ آ بوٹ پروگرام کو سبسکرائب کرنے کے بعد جو نئے صارفین اس کی سبسکرپشن کو ختم کر دیں گے تو وہ پلیٹ فارم پر صرف باقی صارفین کی پوسٹس کو پڑھ سکیں گے اور ویڈیو سمیت باقی مواد کو صرف دیکھ پائیں گے۔
ایکس کا کہنا ہے کہ وہ اس پروگرام کے نتائج جلد جاری کرے گا تاہم صارفین کی جانب سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کیا آیا اس پروگرام کے بعد پلیٹ فارم سے حقیقی معنوں میں بوٹ اکاؤںٹس کا خاتمہ کیا بھی جا سکے گا یا نہیں۔
دوسری جانب ایکس کے مالک ایلون مسک نے گزشتہ ماہ اس جانب اشارہ کیا تھا کہ اُن کی کمپنی تمام صارفین سے سبسکرپشن فیس لے سکتی ہیں تاہم ابھی تک فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور فی الوقت اسے نہایت ہی محدود پیمانے پر ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔