شام کے وار مانیٹر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ملک کے کئی حصوں میں فوجی ٹھکانوں اور ڈپو کو تباہ کر دیا گیا۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ سابق حکومت کے خاتمے کے اعلان کے ابتدائی گھنٹوں کے بعد سے اسرائیل نے شدید فضائی حملے شروع کیے اور جان بوجھ کر ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ڈپو کو تباہ کیا۔
آبزرویٹری نے کہا کہ راتوں رات ہونے والے حملوں کے اہداف میں ساحلی لطاکیہ اور طرطوس صوبوں میں شامی فوج سے تعلق رکھنے والے فضائی دفاعی ہتھیاروں کے ڈپو اور گولہ بارود کے ڈپو شامل تھے۔
آبزرویٹری کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ملک کے جنوب میں زیر قبضہ شامی گولان کی پہاڑیوں کے قریب تل الحرہ اور صوبہ درعا میں عزرا میں فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا اور حملے کیے ہیں۔
آبزرویٹری نے مزید کہا کہ اسرائیل کے مزید حملوں میں دمشق کے دیہی علاقوں میں قلعہمون کے علاقے میں ٹینک شکن ہتھیار رکھنے والے گوداموں کو تباہ کر دیا گیا۔