پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مجموعی کمی کے رجحان کے پیش نظر ڈالر سے منسلک ہر چیز کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی توقع کی جارہی ہے۔
حالیہ ہوشربا مہنگائی میں شہریوں کی قوت خرید انتہائی کم ہوگئی تھی جس کے باعث متوسط طبقہ کار خریدنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اسی بات کے پیش نظر گزشتہ دنوں کچھ کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے اعلانات بھی کیے گئے۔
کمپنیوں کے اعلانات میں کتنی صداقت تھی یا وہ کون سی گاڑیاں ہیں جن کی قیمتوں میں کمی کا کہا گیا؟ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں بالکل بھی کم نہیں ہوں گی کیونکہ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھی ہی نہیں ہیں۔
آٹو موبائل ایکسپرٹ کا خیال ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں ڈالر کے 275 روپے کے ریٹ کے مطابق ہی ایڈجسٹ ہیں اور اس وقت ڈالر کا بھی یہی ریٹ چل رہا ہے تو کس بنیاد پر قیمتیں کم کی جائیں، مطابق اسپارٹیج کے علاوہ ایک، 2 گاڑیوں کی قیمتیں بڑھی تھیں جو کہ دوبارہ کم ہو چکی ہیں لہٰذا گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید کمی نہیں ہوگی۔
ماہرین کے مطابق گاڑیوں کی قیمتیں صرف اس صورت میں کم ہو سکتی ہیں کہ اگر ڈالر کا ریٹ 250 روپے تک ہو جائے مگر ایسا ہونا ناممکن دکھائی دیتا ہے، تاہم اگر ڈالر کی قدر 250 روپے تک ہوجائے تو گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوجائیں گے۔