راولپنڈی پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے احتجاج ( فائنل کال ) کے دوران مظاہرین کی فائرنگ اور حملوں سے ریجنل پولیس کے 170 اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور ریجن میں کسی احتجاج کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
جمعرات کو ریجنل پولیس آفیسر ( آر پی او ) بابر سرفراز نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ( ڈی پی او ) اٹک غیاث گل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی جس کے دوران انہوں نے دعوے کیے کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین کی فائرنگ اور حملوں سے 170 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور پورے راولپنڈی ریجن میں ایک بھی پی ٹی آئی کارکن زخمی نہیں ہوا جبکہ 64 افغان شہریوں سمیت 1151 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 4 افغانیوں کے پاس شناختی کارڈ تھے اور باقی غیرقانونی تھے۔
آر پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ مظاہرین انتہائی ٹریننڈ تھے اور انہوں نے اسلحہ ، آنسوگیس اور سرکاری وسائل کا استعمال کیا۔
بابر سرفراز کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ریجن میں کسی احتجاجی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے تاہم، فائرنگ اور حملوں سے ہمارے 170 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
آر پی او نے بتایا کہ مظاہرین کے حملے میں ہمارا ایک کانسٹیبل مدثر شہید ہوا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ 24 نومبر کی کال پرتشدد کال بن کر سامنے آئی اور ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین کی جانب سے سخت رویہ اختیار کیا گیا جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر حملے بھی کیے گئے لیکن پولیس نے تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین نے موٹروے پر مختلف مقامات پر آگ لگائی جبکہ 11 پولیس کی گاڑیوں کو بھی آگ لگائی گئی اور راولپنڈی ریجن میں 32 کیسز درج کیے گئے ہیں۔
ڈی پی او اٹک نے کہا کہ مظاہرین کا گولی کا نشانہ بننے والا ہمارا ایک جوان تشویشناک حالت میں زیرعلاج ہے۔