پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے قافلے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب گامزن ہیں اور مختلف مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے واقعات سامنے آئے ہیں جبکہ ہکلہ انٹرچینج پر پرتشدد مظاہرین کے تشدد سے پنجاب پولیس کا کانسٹیبل شہید ہوگیا اور درجنوں اہکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
کانسٹیبل مبشر شہید
احتجاج کی آڑ میں شرپسندوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 46 سالہ کانسٹیل مبشر سر پر چوٹ لگنے کے باعث شہید ہوگیا۔
کانسٹیبل مبشر شہید کا تعلق مظفر گڑھ سے تھا جبکہ ان کی 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شر پسندوں کی طرف سے تشدد کی وجہ سے پولیس کے 70 اہلکار زخمی ہیں جنہیں سر، بازو اور ٹانگوں پر چوٹیں آئی ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سے شرپسند حملہ آوروں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
اٹک پولیس
اٹک پولیس حکام کے مطابق کٹی پہاڑی پر بھی گولی لگنے سے 2 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔
حکام نے بتایا کہ پولیس اہلکار واجد کی گردن میں گولی لگی جس کی حالت تشویشناک ہے جبکہ دوسرے اہلکار کا نام سمیع اللہ ہے اور اس کی ٹانگ پر گولی لگی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ زخمی اہلکار واجد فیصل آباد سے اسپیشل ڈیوٹی پر اٹک آیا تھا جبکہ سمیع اللہ کا تعلق سرگودھا سے ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کا ردعمل
وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل مبشر کو خراج عقیدت پیش کیا اور اہلخانہ سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل مبشر نے فرض کی ادائیگی میں شہادت کا بلند رتبہ پایا تشدد کرنے والے مظاہرین کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں شہید پولیس کانسٹیبل مبشرکے اہلخانہ کے ساتھ ہیں اور ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔