رات برہان انٹرچینج کے قریب ڈھوک گھر میں گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب گامزن ہے جس دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراو کیا جارہاہے جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس کی شیلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔
پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل قافلے نے گزشتہ روز صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر شروع کیا تھا اور احتجاج میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں اور ورکرز نے رات برہان کے قریب ڈھوک گھر میں موٹر وے پر گزاری تھی، قافلے میں شامل کچھ افراد نے رات گاڑیوں اور کچھ نے سڑک پر گزاری تھی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی وزراء، پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شامل ہے۔ اطلاعات ہیں کہ قافلہ حسن ابدال پہنچ چکا ہے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔
پی ٹی آئی کا احتجاج، لاہور میں مقدمے درج
لاہورمیں پی ٹی آئی کا احتجاج ، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی دفعات کے تحت 22 مقدمات درج کرلیے گئے۔ چھ مقدمات میں پولیس مقابلوں کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ متعدد کارکنوں کوبھی گرفتارکرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق غازی آباد ، مناواں، اسلام پورہ ،شفیق آباد ، ڈیفنس،گرین ٹاؤن سمیت مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے۔ جن میں دفعہ ایک سوچوالیس اورپولیس مقابلوں کی دفعات شامل ہیں۔ مقدمات کے مطابق مشتعل افراد نے سڑک بلاک کرکے نعرے بازی کی اورپولیس اہلکاروں کی وردیاں بھی پھاڑدیں۔
مقدمات 350 افراد نامزد اور 400 سے زائد نامعلوم افراد کےخلاف درج کیے گئےہیں- پولیس کا کہنا ہے ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں جن کے خلاف مزید مقدمات درج ہوں گے۔
غازی بروتھا پل پر مظاہرین کا پولیس اہلکاروں پر تشدد
اٹک میں غازی بھروٹھاپل پر تحریک انصاف کے کارکنان کے تشدد سے23 پولیس اہلکارزخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کےقافلے میں شامل کارکنان نے رات کو حملہ کیا تھا، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب پولیس کے افسروں اوراہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ 20 سے زائد پولیس اہلکارکاحملوں میں زخمی ہونا افسوسناک ہے۔ غازی بروتھا،میانوالی،ہزارہ موٹروےاوردیگرمقامات پرفائرنگ کی گئی۔
سی آئی اے سینٹر اسلام آباد سب جیل قرار
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سی آئی اے سینٹر اسلام آباد کو سب جیل قرار دے دیا۔ اسلام آباد سے گرفتار ہونے والے مظاہرین کو وہیں رکھا جائے گا۔
راستوں کی بندش کے باعث اسلام آباد سے گرفتار افراد کو اڈیالہ جیل لے جانے میں مشکلات کے باعث سی آئی اے سینٹر کو سب جیل قرار دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کچھ دیر میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔۔اسلام آبا میں گزشتہ روز فیض آباد، ڈی چوک اور سواں کے قریب سے پچپن کے قریب مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی احتجاج، جنوبی پنجاب میں گرفتاریاں
پی ٹی آئی اسلام آباد احتجاج کیلئے جنوبی پنجاب میں کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جانب سے گئی 24 نومبر کی کال پر ملک بھر سے اسلام آباد کی جانب سے قافلے رواں دواں ہیں، کہیں شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے کہیں کارکنان کی گرفتاریاں عروج پکڑ چکی ہیں ساؤتھ پنجاب میں بھی پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔
جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری کیلئے4438چھاپےمارےگئے،ساؤتھ پنجاب کےتمام اضلاع سے1536کارکنان کوگرفتارکیا گیا ہے، جنوبی پنجاب میں نقص امن پیدا کرنےکےالزام میں گرفتارکیاگیا ہے۔
ملتان ڈویژن میں 2952 ریڈ ہوئی ہیں 1182 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بہاولپور ڈویژن میں 1161 ریڈ ہوئی ہے 255کارکن کو گرفتار ہوگئے ہیں،ڈیرہ غازی خان ڈویژن323ریڈ ماری گئی ہیں99کارکنان کوگرفتارکیاگیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کسی کوبھی نقص امن پیداکرنےکی اجازت نہیں دی جائےگی۔
وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں تحریک انصاف کا قافلہ ہزارہ موٹروے پر رکا ہوا تھا ۔ قافلے میں بشریٰ بی بی بھی موجود ہیں۔ کنٹینر پر چڑھ کر انہوں نے جائزہ لیا۔ قافلے کو غازی بروتھا پل کے مقام پر رکاوٹوں کا سامنا رہا۔
خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع سے روانہ ہونے والے قافلے نے ہلکہ انٹرچینج سے 15 کلومیٹر دور رک کر رات گزاری۔ اس قافلے کی قیادت علی امین کے بھائی فیصل امین گنڈاپور کر رہے ہیں ۔ خیبرختونخوا کے سارے قافلے برہان انٹرچینج پر جمع ہوکر اکٹھے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت مطالبات پورے ہونے تک احتجاج کے خاتمے کا نہ سوچے اور پولیس کے لئے کئی دن کی خوارک کا بندوبست کرلے ۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے وفاقی وزرا کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پلان کے تحت پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ہمیں کوئی جلدی نہیں۔ حکومت کے پاس گھڑیاں ہیں لیکن وقت ہمارے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزرا جتنی چاہیں پریس کانفرنسیں کر لیں ۔۔ ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ علی امین کی سربراہی میں عوام نے اس بار بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی مکمل ٹھان لی ہے ۔ جعلی حکومت عوام کے نہ نکلنے کے دعوے کر رہے ہیں دوسری جانب کنٹینرز کے پہاڑ کھڑے کئے ہوئے ہیں ۔ پورے پاکستان کے کنٹینرز اسلام آباد پہنچا دیئے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ریسٹورنٹس اور لاری اڈوں تک بند کرانا حواس باختگی کا ثبوت ہے۔
بشریٰ بی بی قافلے میں موجود
تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے ایکس پوسٹ میں بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے سب سے بڑے قافلے کا حصہ ہیں، قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور سے روانہ ہو چکا ہے، بشریٰ بی بی ورکرز کے شانہ بشانہ عمران خان کے اہداف کے حصول کے لیے اسلام آباد جا رہی ہیں۔
گرفتاریاں
پی ٹی آئی نے مختلف شہروں سے 500 کے قریب کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔
فیض آباد میں پولیس نے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا، راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے سابق امیدوار کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر سمیت 35 کارکنان کو گرفتار کیا گیا جب کہ پی ٹی آئی نے 490 کارکنوں کی گرفتاری اور 100 کے لاپتا ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی اور مری میں تعلیمی ادارے بند
اسلام آباد راولپنڈی میں انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کے ساتھ ساتھ میٹرو بس سروس تاحکم ثانی بند کردی گئی ہے، اس کے علاوہ سیکیورٹی صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں اور بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں آج اور کل ہونے والے پرچے ملتوی کردیئے گئے۔
اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیر کو تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں بھی ضلعی انتظامیہ نےکل تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند رکھنے اعلان کیا ہے، مری میں بھی تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے۔
احتجاج سے روزانہ 190 ارب روپےکا نقصان ہوتا ہے، وزیر خزانہ
ادھر، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے احتجاج سے روزانہ 190 ارب روپےکا نقصان ہوتا ہے، جی ڈی پی کو 144 ارب کا روزانہ نقصان ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں نقصانات اس کے علاوہ ہیں، محمد اورنگزیب کے مطابق برآمدات میں کمی سے روزانہ 26 ارب کا نقصان ہوتا ہے۔