یہ اپنی نوعیت کا پہلا سکول ہے جس میں ایک روبوٹ کو انسانی ذمہ داری سونپی گئی ہے
برطانیہ کے ایلیٹ پریپریٹری سکولوں میں سے ایک سکول نے روبوٹ کو بطور پرنسپل تعینات کیا ہے جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مرکزی ڈائریکٹر کے طور پر کام کرے گا۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ویسٹ سسیکس کے کوٹسمور اسکول نے ابیگیل بیلی کو سکول کی سربراہ مقرر کیا ہے جو ایک مصنوعی ذہانت والا روبوٹ ہے جسے خاص طور پر اس مقصد کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کے کام میں روایتی انسانی ڈائریکٹر کی مدد کی جاتی ہے۔ اس طرح یہ اپنی نوعیت کا پہلا سکول ہے جس میں ایک روبوٹ کو انسانی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
رپورٹ میں اسکول کے (انسانی) پرنسپل ٹام راجرسن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ روبوٹ یا چیٹ بوٹ ان کی اور دیگر اساتذہ کی اسکول کی پالیسیاں لکھنے سے لے کر نیورو ڈائیورس طلبہ کی مدد کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت والا روبوٹ مشہور چیٹ ایپلی کیشن چیٹ جی پی ٹی کی طرح کام کرتا ہے جو ایک بڑا لسانی ماڈل ہے جسے ڈیٹا کے وسیع شعبوں پر تربیت دی گئی تھی۔
یہ انسانی ردعمل کی طرح جوابات فراہم کر سکتا ہے، اسے ایک مصنوعی ذہانت ڈویلپر کی مدد سے بنایا گیااور تحقیقی مقالے کے مطابق مشین لرننگ اور ایجوکیشن مینجمنٹ میں علم کی دولت فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ۔ پرنسپل راجرسن نے کہا کہ یہ سوچ کر اچھا لگا کہ کوئی ناقابل یقین حد تک تربیت یافتہ ہے جو آپ کو فیصلے کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ لوگوں سے کبھی مشورہ نہیں مانگتے، یقیناً آپ ایسا کرتے ہیں، یہ جان کر بہت پرسکون اور اطمینان بخش ہوتا ہے کہ آپ کو کسی کو فون کرنے یا کسی کو پریشان کرنے کی ضرورت نہیں۔