حکومت نے نئی پانچ سالہ انرجی وہیکل پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا ہے ، جس کا اعلان تیس نومبر کوکیا جائے گا، نئی پالیسی کے تحت سرمایہ کاری پر مراعات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق پاکستان میں دوہزار تیس تک تیس فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ہدف ہے۔ دوہزار چالیس تک الیکٹرک گاڑیوں کا مجموعی ہدف نوے فیصد مقرر کردیا گیا۔ پاکستان میں دوہزار پچاس تک سو فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ٹارگٹ طے کیا گیا ہے۔ دوہزار ساٹھ تک زیرایمشن وہیکل فلیٹ کا سوفیصد ہدف پورا کرنے کا پلان ہے۔
سپیشل ٹیکنالوجی زونز میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بیس فیصد کوٹہ مختص ہوگا۔ ابتدائی پانچ برس میں تین ارب روپے سرمایہ کاری پر مراعات دی جائیں گی۔ سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو پچاس سال رعایتی لیز پر اراضی دی جائے گی۔دستاویز کے مطابق مخصوص پارٹس درآمد کرنے پر ایک فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔غیرمقامی پارٹس پر پندرہ فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے۔ حکومت ایس ای سی پی کے ساتھ مل کر حکمت عملی مرتب کرے گی۔