پی سی بی ذرائع کا کہناہے کہ آئی سی سی سے چیمپئنز ٹرافی کے ٹور کے حوالے سے اب بھی بات چیت جاری ہے ، پی سی بی نے یکطرفہ طور پر ٹرافی شیڈول کو فائنل نہیں کیا ۔
ذرائع پی سی بی کے مطابق پی سی بی نے ہمیشہ آئی سی سی اور کمرشل پارٹنرز کے تعاون سے کھیل کی بہتری کے لئے کام کرتا ہے، پی سی بی یکطرفہ طور پر ٹرافی شیڈولڈ کو فائنل نہیں کیا ، ٹرافی ٹور 16 نومبر سے اسلام آباد سے شروع ہوگا اور شیڈولڈ کے مطابق 24 نومبر کو ختم ہو گا۔
ذرائع کا کہناتھا کہ چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول اور ٹور کا روٹ آئی سی سی سے منظور کر دہ ہی ہے ، ٹرافی ٹور کا روٹ اور شیڈول آئی سی سی کے مشورے اور مرضی سے فائنل ہوا، آئی سی سی خود روٹ اور شیڈول فائنل کرنے کے بعد کیسے اعتراض کر سکتا ہے، ماضی میں شیڈول اور ٹرافی ٹور کا روٹ فائنل ہونے کے بعد کبھی تبدیل نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہناتھا کہ بھارت پاکستان آنے سے انکار کے بعد ٹرافی ٹور پر کیسے اعتراض کر سکتا ہے ، جو ملک پاکستان آنے سے انکاری ہو اس کا اعتراض کیسے جائز ہے۔
ذرائع کے مطابق روٹ میں اسلام آباد، ہنزہ، گلگت، مری اور مظفر آباد شامل ہیں، بھارت کا آئی سی سی ٹرافی ٹور میں آزاد کشمیر شامل کرنے ہر اعتراض ناجائز ہے، انڈیا 2023 کی ورلڈ کپ ٹرافی لداخ کے متنازعہ علاقے کیسے لے گیا تھا۔