جھنگ کے نواحی علاقے محلہ ’قصاباں والا ‘میں بااثر افراد نے بچوں کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کو اپنی ذاتی دشمنی بنا کر معصوم شہری کے گھر پر نہ صرف دھاوا بولا بلکہ گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنا ڈالا ۔
تفصیلات کے مطابق 17 سالہ علی حیدر نامی نوجوان کی اپنے دوست کے ساتھ کسی معمولی بات پر تلخ کلامی ہوئی جس پر بچے کے دوست کے بڑوں نے علی حیدر کے گھر پر دھاوا بول دیا ، نامزد ملزمان امداد حسین ولد سخاوت حسین بھٹہ اور مروت حسین ولد شوکت حسین بھٹہ نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر آہنی راڈ اور ہتھوڑوں کا استعمال کرتے ہوئے دروازہ توڑا ۔
گھر میں علی حیدر کی والدہ سمیت خواتین اور بچے موجود تھے جو کہ ان بااثر افراد کی جانب سے چار دیواری کا تقدس پامال کیئے جانے پر خوفزدہ ہو گئے ۔ ان افراد نے خواتین کی عزت کا بھی خیال نہ کیا اور بدتمیز ی کے علاوہ دھکے دیتے ہوئے تشدد بھی کیا ۔
یہ تمام افراد گھر کے باہر اور اندر دندناتے گھومتے رہے اور خواتین کو سنگین نتائج سمیت جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے رہے جبکہ ان کے ہمراہ کچھ افراد اسلحہ بھی ہوا میں لہراتے رہے ۔
متاثرہ خاندان کی جانب سے پولیس کو ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کیلئے درخواست دیدی گئی ہے تاہم ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا گیاہے ، پولیس کا کہناہے کہ وہ جلد ہی قانونی کارروائی شروع کریں گے ۔ علی حیدر کے اہل خانہ نے ڈی پی او بلال افتخار سے انصاف دلانے اور واقعہ کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔
اہل خانہ کا کہناہے کہ نامزد کیئے گئے ملزمان جوئے سمیت دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث رہے ہیں اور متعدد بار گرفتار بھی ہو چکے ہیں ۔