روس نے کہاہے کہ امریکا کی طرف سے کسی جوہری تجربے کی صورت میں روس بھی ایسا ہی اقدام کرے گا اور اس کے لئے روسی پارلیمنٹ جوہری تجربا ت پر پابندی کے جامع معاہدے سی ٹی بی ٹی کی توثیق کو منسوخ بھی کر سکتی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور اسلحہ کی تجارت پر کنٹرول کے شعبہ کے سربراہ ولادی میر یرما کوف نے روسی ذرائع الاغ سے بات چیت میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ روس نے سی ٹی بی ٹی پر دستخط 23 سال قبل کئے تھے لیکن امریکا نے اس معاہدے پر ابھی تک دستخط نہیں کئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس صورتحال میں روسی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں روس کی طرف سے اس معاہدے کی توثیق کو منسوخ کر سکتا ہے لیکن ایسا ہونے کی صورت میں بھی روس جوہری تجربے میں پہل نہیں کرےگا اور ہمارا ملک 1992 میں روسی صدر کے فرمان کے ذریعے جوہری تجربات پر عائد کی گئی پابندی پر عملدرآمد جاری رکھے گا۔روسی عہدیدار نے واضح کیا کہ اگر امریکا نے جوہری تجربہ کیا تو روس بھی ایسا ہی کرے گا۔
روسی عہدیدار نے کہا کہ امریکا کا اس حوالے سے رویہ ہر گزرتے سال کے ساتھ زیادہ غیر اخلاقی ہو تا جا رہا ہے اور وہ خود اس معاہدے پر دستخط نہ کرنے کے باوجود سی ٹی بی ٹی کی مکمل توثیق کرنے والے ممالک کو یہ ہدایات جاری کرتا ہے کہ انہیں اس معاہدے کو کیسے نافذ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نیواڈا میں جوہری تجربات کی اعلی ترین سطح پر تیاری کو یقینی بنائے ہوئے ہیں اور اس وجہ سے روسی حکام کا خیال ہے کہ امریکی اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے کے ایک حصے کے طور پر ایک مکمل جوہری تجربہ کر سکتے ہیں ۔
واضح رہے کہ روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ڈوما کے سپیکر ویاچسلاو ولوڈن کی تجویز پر، ڈوما کی کونسل نے 9 اکتوبر کو وزارت خارجہ کے ساتھ مشترکہ طور پر بین الاقوامی امور کی کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی ٹی بی ٹی کی توثیق کو منسوخ کرنے کے معاملے پر غور کرے۔