کوئٹہ ریلوےاسٹیشن پلیٹ فارم نمبرایک پردھماکے میں 25 افرادجاں بحق جبکہ 56 زخمی ہوگئے،ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکےخودکُش نوعیت کا تھا،دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کر لی ہے۔
سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے،طبی امداد کےلیےاضافی ڈاکٹرز اورعملے کو بھی طلب کرلیا ہے،ترجمان صوبائی حکومت شاہدرندکاکہنا ہےکہ پولیس اورسیکورٹی فورسزموقع پرپہنچ چکے ہیں،واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی گئی،دھماکےکی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔
بم ڈسپوزل سکواڈ موقع سےشواہد اکٹھےکررہا ہے،دھماکے کی جگہ پر پولیس اورریسکیو ٹیمیں موجود ہیں،ریلوےحکام کاکہنا ہے کہ ریلوےاسٹیشن سے 2 ٹرینوں نےروانہ ہونا تھا، 2ٹرینوں کےمسافرپلیٹ فارم پرموجود تھے۔
پاکستان ریلوے نے کوئٹہ دھماکہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کر دی
کوئٹہ دھماکے کی سی سی ٹی فوٹیج سامنے آگئی،فوٹیج کے مطابق دھماکا آٹھ بجکر اٹھارہ منٹ پر ہوا۔دھماکے کے وقت پلیٹ فارم نمبر ایک پر مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی کی کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکےکی مذمت
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی کی کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکےکی مذمت کرتےہوئے اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کیا اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے، اس موقع پر انہوں نےکہاکہ واقعہ قابل مذمت ہےمعصوم افرادکو نشانہ بنانےکا تسلسل ہے، دہشت گردوں کا ہدف اب عام افراد،مزدور بچے اور خواتین ہیں،دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، بلوچستان سے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔