گڈو اور نیلم جہلم پاور پلانٹس کی بندش سے مجموعی طور پر 35 ارب روپے نقصان کا خدشہ ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نیپرا نے گڈو اور نیلم جہلم پاور پلانٹس کی بندش سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا لیا۔
دستاویز کے مطابق دونوں پاور پلانٹس کی بندش سے مجموعی طور پر35ارب روپے نقصان کا خدشہ ہے،747 میگاواٹ کا گڈوپاور پلانٹ بند ہونے سے صرف ستمبر میں6.4ارب روپے کا نقصان ہوا۔ گڈو پاور پلانٹ کی بندش سے رواں مالی سال کے دوران 18ارب روپے نقصان کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب نیلم جہلم پاور پلانٹ سے صرف ستمبر میں 4.9ارب روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ، نیلم جہلم پاور پلانٹس کی بندش کی وجہ سے 18ارب روپے سے زائد کے نقصان کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو مکمل طور پر بند ہوئے 6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال اس مسئلے کی اصل وجہ اور حقیقت معلوم نہ ہوسکی۔ آزاد کشمیر میں مظفر آباد کے قریب واقع 500 ارب روپے کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو کم از کم مزید 18 سے 24 ماہ تک بند رکھنا پڑ سکتا ہے۔