پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید کی نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں موجودگی کی اطلاع پرپولیس نے چھاپہ مارا ہے۔لیکن مراد سعید پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی فرار ہوگے۔
رپورٹس کے مطابق پشاور پولیس کا سابق وفاقی وزیرمراد سعید کی گرفتاری کے لیے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں چھاپہ ناکام رہ گیا۔پولیس کے آنے سے قبل ہی مراد سعید پولیس کو چکما دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پشاور پولیس نے مراد سعید کو فرار کرانے میں ملوث سالے سمیت دیگر رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا ہے تھانہ ریگی میں مراد سعید کو فرار کرانے میں ملوث ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مراد سعید تھانہ ناصر باغ کی حدود نجی سوسائٹی میں واقع ایک گھر میں مبینہ طور روپوش تھے۔ ایف آئی آ رکے متن میں لکھا گیا ہے کہ گھر کی تلاشی کے دوران اہل خانہ نے روکارٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ اہل خانہ نے ان کو گرفتاری سے بچانے کے لئے فرار کرایا۔
پشاور پولیس نے ایف آئی آر کے متن میں واضح لکھا کہ چھاپے کے دوران اہل خانہ نے پولیس پر پتھراو کیا اور تلاشی کے دوران گھر سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مراد سعید نو مئی واقعات کے بعد سے روپوش ہیں۔ تحریک انصاف کےسابق رہنما ءعثمان ڈار نے پارٹی چھوڑتے وقت اپنے میں کہا کہ 9 مئی کی پلاننگ چیئرمین پی ٹی آئی کی زیرصدارت زمان پارک میں ہوئی، گرفتاری کی صورت میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی، حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت خود چیئرمین پی ٹی آئی نے دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ورکرز کی ذہن سازی کی، جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد، زمان پارک میں جو کچھ ہوا اسی ذہن سازی کا نتیجہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ریاست مخالف بیانیے کو سپورٹ کیا، 9 مئی شرمناک سانحہ ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ریاست مخالف بیانیہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر بنا۔
عثمان ڈار نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی میں حماد اظہر، مراد سعید، اعظم سواتی، فرخ حبیب فوج مخالف تھے، یہ تمام لوگ چیئرمین پی ٹی آئی کے قریب تھے۔