پنجاب کابینہ نے پاکستان کی تاریخ کی پہلی پنجاب روڈز سیفٹی اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔
جمعرات کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا 19 واں اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ اور کابینہ نے 3 نئے کابینہ ارکان شاہد تارڑ ، سلمیٰ بٹ اور ثانیہ عاشق کا خیرمقدم کیا۔
اجلاس میں پاکستان کی تاریخ کی پہلی پنجاب روڈز سیفٹی اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی جو روڈز سیفٹی ، وہیکل سیفٹی اور ڈرائیورنگ ٹریننگ اسکول کیلئے اقدامات کرے گی جبکہ اسٹینڈرڈ وہیکلز ٹیسٹنگ لیبارٹریز بھی قائم کرے گی۔
اتھارٹی کے زیر انتظام موٹر ٹرانسپورٹ ایجنسی بھی قائم کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ پنجاب میں ٹریفک حادثات میں روزانہ جاں بحق ہونے والے افراد کا تناسب اوسطاً 10 ہے، 14 رکنی اسپیشل کمیٹی کی سربراہی منسٹر ٹرانسپورٹ کریں گے۔
مریم نواز نے صوبے بھر میں گوردوارے اور دیگر اقلیتی عبادت گاہوں کی بحالی کا حکم بھی دیا۔
اجلاس میں فنکاروں کے لیے آرٹسٹ خدمت کارڈ کی گرانٹ بڑھانے کی بھی منظوری دی گئی اور فنکاروں کے لیے امدادی گرانٹ بڑھانے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے فنکار کمیونٹی فلاح و بہبود کے لیے جامع پالیسی بھی طلب کر لی گئی۔
پنجاب گورنمنٹ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2024 میں مجوزہ ترمیم کی منظوری بھی دی گئی جبکہ میڈیا کے واجبات کی بروقت ادائیگی کیلئے فول پروف سسٹم وضع کرنے کی ہدایت کی گئی۔
دریاؤں کے کٹاؤ سے بچاؤ کے لیے حفاظتی بند بنانے، آئی کینسر اور دیگر امراض کے علاج کیلئے آئی سینٹر کو اراضی کی الاٹمنٹ کی مشروط منظوری دی گئی۔
پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کو ٹی 20 ورلڈکپ کیلئے 2 کروڑ روپےگرانٹ ان ایڈ اور انتہائی مطلوب اور خطرناک ملزمان کی گرفتاری پر انعام بڑھانے کی بھی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ ترقی کا سفر جاری و ساری رہے۔