اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔ پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین کی شکایتوں پر عدالت نے جیل حکام کو تنبیہہ کر دی۔
بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بہتر سہولیات دینے کی درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نےعدالت کو بتایا بانی پی ٹی آئی کو جیل رولزکےتحت تمام سہولیات مہیا ہیں ۔ گذشتہ روز وکلا اور فیملی کی ملاقات بھی ہوئی۔
پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین نے کہا عدالت بیان حلفی لے کہ بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں اب پابندی نہیں لگے گی۔ جسٹس اعجاز اسحاق نے بانی پی ٹی آئی کو ہائیکورٹ لانے کا حکم دیا خطرات ہیں تو یہ ہماری منتیں کرتے رہے کہ جیل میں ہی ملاقات کر لیں۔ بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فون پر بات بھی نہیں کرائی جاتی ، اخبار بھی نہیں دیا جاتا ۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو تنبیہہ کی کہ اپنے لئے بلاوجہ پریشانی نہ بنائیں اور حکم دیا کہ بانی پی ٹی آئی جیل مینوئل کےمطابق جن سہولیات کے حقدار ہیں وہ دی جائیں، اخبار بھی فراہم کریں ۔ واٹس ایپ کال ہو یا جیسے بھی ، بیٹوں سے بات کرا دیا کریں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سےملاقات کیلئےدرخواست کی سماعت بھی جسٹس ارباب طاہر نے کی ۔ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بتایا علی امین گنڈا پور کی ملاقات پر کوئی پابندی نہیں ، بانی پی ٹی آئی کے کوآرڈینیٹرز کی طرف سے فہرست آجاتی ہے تو ہم ملاقات کرا دیتے ہیں ، سیکیورٹی خدشات کے باعث ہوم ڈیپارٹمنٹ ملاقاتوں پر پابندی لگاتا ہے۔ جسٹس ارباب طاہر نے درخواست نمٹاتےہوئے جیل حکام سے کہا آئندہ ایسی کوئی شکایت یہاں نہ آئے۔