اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومتوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے تو صدی کے آخر تک زمین کا درجہ حرارت 3.1 ڈگری سینٹی گریڈ (5.6 ڈگری فارن ہائیٹ) تک بڑھ سکتا ہے۔ یہ حد پیرس معاہدے کے اہداف سے کہیں زیادہ ہے، جو درجہ حرارت کو 1.5 سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2022 اور 2023 کے درمیان عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ اخراج 57.1 گیگاٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی تک پہنچ گیا ہے۔ اگرچہ کئی ممالک نے مستقبل میں اقدامات کے وعدے کیے ہیں، لیکن موجودہ پالیسیوں کے تحت درجہ حرارت میں اضافے کو روکنا مشکل نظر آتا ہے۔
یہ اجلاس اقوام متحدہ کے پیرس معاہدے کے اہداف کے حصول کی کوششوں میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، جس کا مقصد زمین کو ماحولیاتی تباہی سے بچانا ہے۔باکو میں ہونے والی یہ کانفرنس دنیا کے تمام ممالک کے لیے ایک موقع ہوگی کہ وہ اپنے اخراج میں کمی کی حکمت عملیوں پر نظرثانی کریں اور مزید مؤثر پالیسیوں کا اعلان کریں۔ اس رپورٹ میں خاص طور پر جی20 ممالک کی سست رفتاری پر تنقید کی گئی ہے، جو عالمی اخراج کا 80 فیصد پیدا کرتے ہیں۔