ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کے قریب ترک ایرو اسپیس اور دفاعی کمپنی ٹرکش ایرو اسپیس انڈسٹریز ( توساس ) کے ہیڈ کوارٹر پر دہشتگرد حملے میں کم از کم 5 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے۔
ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک وزارت داخلہ کی جانب سے دھماکے کی تصدیق کردی گئی ہے اور حکام کے مطابق ایویشن کمپنی توساس کو دہشت گرد حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جائے وقوعہ پر زور دار دھماکا ہوا اور اس کے بعد فائرنگ کی آوازیں آئیں جبکہ حملہ آوروں میں ایک خاتون بھی شامل تھی جس کے پاس اسالٹ رائفل تھی۔
ایرو اسپیس بیرکتار ڈرون بنانے کے لیے مشہور ہے اور ترکیہ کا پہلا لڑاکا طیارہ کان بھی اسی کمپنی کی پیداوار ہے۔
ترکیہ کے نائب صدر یلمز نے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیفنس انڈسٹری میں ترکیہ کی ترقی پر حملہ ہے جبکہ ترک وزارت انصاف نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ایک ڈپٹی چیف پراسیکیوٹر اور 8 پبلک پراسیکیوٹر تحقیقات کریں گے۔
وزیر داخلہ علی یرلیکایا کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث 2 دہشتگردوں کو فورسز نے جوابی فائرنگ میں ہلاک کر دیا ہے۔
ترک وزیر داخلہ کے مطابق حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5 جبکہ 22 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق ممکنہ طور پر کالعدم تنظیم پی کے کے سے تھا اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہم حتمی نتائج سے آگاہ کریں گے۔
ترک صدر کی مذمت
برکس سمٹ میں شرکت کے لیے روسی تاتارستان کے شہر قازان میں موجود ترک صدر رجب طیب اردوان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گھناؤنا دہشتگرد حملہ تھا۔
اردوان کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گرد کارروائی کی مذمت کرتے ہیں اور متاثرہ خاندانوں کے لیے دعا گو ہیں۔
اس پر موقع پر اردوان کے ساتھ موجود روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بھی واقعہ کی مذمت کی۔
نیٹو کا ردعمل
نیٹو کے ہیڈ مارک روٹے نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ انقرہ میں لوگوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے۔
خیال رہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب استنبول میں دفاعی اور ایرو اسپیس کی صنعت کا ایک بڑا تجارتی میلہ ہو رہا تھا جس کا دورہ اس ہفتے یوکرین کے اعلیٰ سفارت کار نے کیا تھا اور ابھی تک کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
صدر مملکت اور وزیر اعظم کا اظہار افسوس
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ پاکستان ایسی وحشیانہ کاروائیوں کے درد اور تکلیف کو سمجھتا ہے ، پاکستان مشکل کی گھڑی میں ترک بھائی اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔
صدر مملکت نے بزدلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے اور اپنے بیان میں کہا دہشت گردی ایک عالمی چیلنج ہے اور پاکستان نے اِس کا سامنا کیا ہے، دہشتگرد امن اورانسانیت کے دشمن ہیں، دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے مشترکہ عالمی کوششیں ضروری ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا انقرہ دہشت گرد حملے پر گہرا دکھ اور افسوس ہے، اپنے بھائی رجب طیب اردوان اور ترکیہ کی عوام کے ساتھ دلی اظہارِ ہمدردی کرتا ہوں، پاکستان اپنے ترک بہن، بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندانوں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہیں ۔