نگراں وزیراعظم کی ہدایت پر ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلرز کیخلاف آپریشن جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج اور ایف سی بلوچستان سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں مشترکا آپریشن میں منشیات کی پیداوار، منشیات ذخیرہ کرنے والی جگہوں اور مشینوں کو تلف کیا گیا۔ آپریشن کے دوران 1100 کلو چرس، 94 کلوگرام ایفیڈرین اور16.2 کلو گرام آئس برآمد کی گئی۔
حکام کے مطابق مذکورہ آپریشن کے دوران ایک ہزار 90 لیٹر ایچ سی ایل بھی برآمد کیا گیا جبکہ اس دوران مختلف کارروائیوں کے دوران 11 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ یاد رہے کہ یہ آپریشن 2016 کے بعد انسداد منشیات کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں محکمہ خوراک نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف مختلف مقامات پر کارروائی کے دوران 10ہزار چینی کے بیگ،5 ہزاربوری گندم،7 ہزارکھاد کی بوریاں اور400بوری دیگر اناج برآمد کرکے ذخیرہ اندوزی کرنے والی دکانیں اور اور گودام سیل کردیئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا پانچواں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی لعنت سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے افغان سرحد سیل کرنے کا عمل شروع بھی کر دیا ہے اور اس مقصد کےلیے ملک بھر سے کسٹمز کی ٹیمیں کوئٹہ روانہ کر دی گئیں۔
دو روز قبل ایف بی آر نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے پاک افغان بارڈر پر 3 ماہ کے لئے عارضی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، لاہور، کراچی، سرگودھا، فیصل آباد، اسلام آباد سے 20 انسپکٹرز اور مختلف شہروں سے 43 کسٹمز سپاہیوں کا کوئٹہ تبادلہ کر دیا گیا۔