پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے دعویٰ کیا ہے کہ ارکان سینیٹ نے آئینی ترمیم کا مسودہ پڑھا ہی نہیں اور اگر سینیٹرز کا مسودے کے نکات پر امتحان لوں تو 99 فیصد فیل ہوجائیں گے۔
ایوان بالا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر علی ظفر کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیمی بل نے منظور ہو جانا ہے لیکن ہم اس عمل کا حصہ اس لئے نہیں بن رہے کیوںکہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت نہیں کرنے دی گئی۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم عوام کے مفاد کیلئے ہوتی ہے، ایوان میں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے اس بل کو پڑھا تک نہیں ہے، اس طرح بل پاس ہوا تو یہ جمہوریت پر دھبہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ افواہ ہے کہ ہمارے کچھ ساتھی ایوان میں پیش کیے جائیں گے ، وہ زبردستی یا کسی اور وجوہات کے باعث ووٹ دیں گے ، لوگوں سے زبردستی لوٹا بنا کر اور ظلم کرکے ووٹ لینا درست نہیں ، آپ پراعتماد ہیں کہ آج آئینی ترمیم بل منظور کرالیں شائد کرا بھی لیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارلیمانی پارٹی کا فیصلہ ہے کہ ہم آئینی ترمیمی بل کی حمایت نہیں کریں گے ، اگر پی ٹی آئی کا کوئی رکن آئینی ترمیم کے لیے ووٹ ڈالتا ہے تو اسے شمار نہ کیا جائے ، ہم نے پارلیمانی کمیٹی میں شرکت کی لیکن مسودہ میں ایک بھی ترمیم تجویز نہیں کی ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ابتدائی مسودہ میں 80 سے زائد ترامیم تھیں ، ان ترامیم کا مقصد بہت خطرناک تھا ، فیئر ٹرائل سمیت بنیادی حقوق کو ختم کرنا تھا ، آئین کے آرٹیکل 8 میں ترمیم کی جارہی تھی ، کسی کو اٹھائے پر کسی عدالت میں نہیں جا سکتے تھے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے کچھ ساتھی اس خوف سے اجلاس میں نہیں آئے کہ انہیں اٹھا لیا جائے گا ۔