ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امین اللہ بیگ نے کہا ہے کہ پاکستانی تاجر واخان کوریڈور ٹنل کے ذریعے وسطی ایشیائی خطے میں تجارت بڑھانے پر توجہ دیں۔
سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق نگران وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ کے ساتھ ملاقات میں امین اللہ بیگ نے کہا کہ نگران سیٹ اپ میں قابل اور محنتی لوگ شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ واخان کوریڈور چترال اور گلگت بلتستان کے علاقے گوجال ویلی سے منسلک ہے ،جس کا کل 11کلو میٹر فاصلہ ہے ،
امین اللہ بیگ کا کہنا تھا کہ روس کے تاجروں نے بھی کئی بار کہا کہ ایک ٹنل بنا کر مواصلات کو بحال کیا جائے،یہ ایک بہت سنہری موقع ہے کہ سنٹرل ایشیا سے لنک روٹ کے ذریعے پہنچ سکتے ہیں ، اس روڈ سے پاکستان کی قسمت بدل جائے گی کیونکہ یہ ایک بڑا علاقہ ہے اور اس سے بڑے پیمانے پر تجارت ہوگی۔
اس موقع پر سید اسد مشہدی، سہیل الطاف، صفدر زمان شاہ، عون علی سید و دیگر شرکا نے کہا کہ دنیا میں ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کو ان کے سفارتخانے بھرپور سپورٹ کرتے ہیں اور اسی طرح ہماری بھی ایک آن لائن ایپلیکشن ہو تاکہ قونصلرز سے ڈائریکٹ رابطہ ہو اور قونصلر کی کارکردگی سے حکومت بھی آگاہ رہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر شاہد اشرف تارڑ نے یقین دہانی کرائی کہ وہ بزنس کمیونٹی کو درپیش تمام مسائل کووفاقی کابینہ اور ہر فورم پر اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ واخان راہداری بدخشاں کے پامیر پہاڑوں میں واقع ہے اور افغانستان کو شمال مشرق سے چین، تاجکستان اور پاکستان سے ملاتی ہے۔ واخان افغانستان اور قدیم چین میں سنکیانگ یا کاشغر کے درمیان واحد مواصلاتی رابطہ ہے۔