وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ہم 18 ویں ترمیم کے تحت صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدرات صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ میں جہاں جاؤں گا، میرے ساتھ اہلکار اور دیگر درکار مشینری بھی جائے گی۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر ہماری املاک کو توڑا گیا جس پر قانونی چارہ جوئی کے لئے مشاورت کرکے لائحہ عمل طے کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کے پی ہاؤس میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اس طرح کے غیر قانونی اقدامات ناقابل برداشت ہیں، ہم اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہے، ہمارے باوردی پولیس والوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا، اسی طرح ہمارے ریسکیو اہلکاروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، اگر ان پر تشدد ثابت ہوا تو ہم سخت کارروائی کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ریسکیو کی مشینری کو بھی غیر قانونی طور پر قبضے میں لیا گیا۔