کالعدم تنظیم کا کسی بھی طرح ساتھ دینا یا اس کی مدد یا سہولت کاری کرنا قانوناً جرم ہے جس کی بہت سخت سزا ہے۔
رپورٹ کے مطابق طالب علم محتاط رہیں کیونکہ کالعدم تنظیم کا ساتھ دینے کی صورت میں ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل ) پر چلا جائے گا جس کی وجہ سے نا صرف بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہیں گے بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سرکاری نوکری کے لئے بھی نا اہل ہو جائیں گے۔
پاکستان کے اینٹی ٹیررزم ایکٹ کے سیکشن 11C اور پاکستان پینل کوڈ کے آرٹیکل 121A کے تحت جو شخص بھی کالعدم تنطیموں کے ساتھ روابط رکھے گا ،انکی کسی بھی قسم کی معاونت کرے گا تو اس کے خلاف مندرجہ ذیل اقدامات کیے جائیں گے۔
1۔اس شخص کا نام فورتھ شیڈول لسٹ میں ڈالا جائے گا جس کی وجہ سے اس پر بہت پابندیاں لگ جائیں گی جیسے پاسپورٹ پر پابندی، بینک اکاؤنٹ کو منجمد کرنا، مالی امداد اور کریڈٹ کارڈ پر پابندی، اسلحہ لائسنس کی پابندی، اور ملازمت کی منظوری کی پابندیاں شامل ہیں۔
اس شیڈول میں شامل افراد کو تواتر سے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کے پاس حاضری لگوانے آنا ہوتا ہے۔
2۔ چھ ماہ سے تین سال تک قید اور 1 کروڑ تک جرمانہ عائد ہوگا۔
3۔ بینک اکاؤنٹ اور جائیداد ضبط کر دیے جائیں گے ۔
4۔ان افراد کو نہ پاسپورٹ بنانے کی اجازت ہو گی اور نہ ہی بین الاقوامی سفر کی اجازت ملے گی۔
5 ۔ کوئی بھی بینک یا ادارہ ان افراد کو قرض اور کریڈٹ کارڈ نہیں دے گا۔
6۔ ان کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔
7۔ سرکاری اور نیم سرکاری ملازمت پیشہ افراد کو نوکری سے برطرف کر دیا جائے گا۔
والدین کو چاہیے کو وہ اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنائیں اور ہر قسم کی کالعدم تنظیم سے اپنے بچوں کو دور رکھیں اور اسی طرح کاروباری اور سرکاری اور نیم سرکاری ملازمت پیشہ حضرات بھی دھیان رکھیں اور قانون کی پابندی کریں۔