الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں تاخیر کا ذمہ دار تحریک انصاف کو ہی قرار دے دیا۔ اعلامیہ میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کیس میں بار بار خود ہی التوا مانگتی ہے جس کی وجہ سے معاملہ تاحال زیر التوا ہے۔
الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیے کے مطابق الیکشن ایکٹ کے تحت تمام سیاسی جماعتیں پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہیں، پی ٹی آئی نے 13 جون 2021ء کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے تھے مگر مقررہ وقت تک انتخابات نہیں کرائے، متعدد بار یاد دہانیاں کرائیں،27 جولائی2021 کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نوٹس کے جواب میں پی ٹی آئی نے ایک سال کی مہلت دینے کی استدعا کی۔ الیکشن کمیشن نے درخواست قبول کرکے 13 جون 2022ء تک کی مہلت دی۔ پی ٹی آئی نے جون 2022ء میں انٹرا پارٹی الیکشن کی نامکمل دستاویزات جمع کرائیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن 3 مارچ 2024ء کو کرائے، پی ٹی آئی کے حالیہ انٹراپارٹی الیکشن میں بھی متعدد خامیاں تھیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو 23 اپریل 2024ء کو نوٹس بھیجا، پہلی سماعت 30 اپریل کو ہوئی،اب تک 6سماعتیں ہو چکی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 6 سماعتوں میں 5 بار پی ٹی آئی نے ہی وقت مانگا، پی ٹی آئی نے ہر بار سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی، پی ٹی آئی نے آج کی سماعت میں بھی مزید وقت مانگا، الیکشن کمیشن مسلسل لچک دکھا رہا ہے،پی ٹی آئی کو کئی مواقع دیئے، الیکشن کمیشن چاہتا ہے کہ پی ٹی آئی تمام آئینی تقاضے پورے کرے۔
اعلامیہ کے مطابق کیس میں سست روی اور تاخیر کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہے، الیکشن کمیشن معاملہ قانونی طور پر حل کرنے کی کوشش کررہا ہے، الیکشن کمیشن نے کیس میں ہمیشہ قانونی لچک کا مظاہرہ کیا ہے، پی ٹی آئی کے بار بار التواء مانگنے سے معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا۔
واضح رہے کہ آج بھی الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر کیس 22 اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔
ممبرنثاردرانی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ موقف اختیار کیا کہ انہوں نے ایف آئی اے سے ریکارڈ کے حصول کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے سے ہمارا ریکارڈ مانگ لیا ہے۔ ایف آئی اے کو کہا ہے کہ ریکارڈ دیں، کاپی کرکے واپس کردینگے۔ امید ہے دس دن تک ایف آئی اے سے ریکارڈ مل جائے گا۔
بیرسٹرگوہر نے ریکارڈ کے حصول تک مزید مہلت دینے کی استدعا کی جس پر الیکشن کمیشن نے اںٹراپارٹی الیکشن کیس کی سماعت بائیس اکتوبر تک ملتوی کردی۔