"بھارتی ریاست کرناٹکا میں بی جے پی کے ایم ایل اےمونیراٹھنا نے ریاستی اسمبلی میں اپنے آفس کے اندر ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
ریاست کرناٹکا کےضلع کاگالی پورا پولیس اسٹیشن میں این مونیراٹھنا کےخلاف ریپ کے علاوہ ذات پات کے مسئلےمیں لوگوں کو اُکسانے پربھی ایف آئی آر درج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہےکہ بی جے پی کےایم ایل اے مونیراٹھنا اس وقت عدالتی حراست میں ہیں اور پولیس اُن کے خلاف چارج شیٹ تیارکر رہی ہے،یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہےکہ جب ایم ایل اے این مونیراٹھنا کے خلاف زیادتی اورذات پات سے متعلق شکایتیں موصول ہوئی ہوں۔
ریاستی اسمبلی میں ریپ جیسی شرمناک حرکت کرنے کے جرم میں ایم ایل اے مونیراٹھنا کو قرار واقع سزاہونی چاہئیے،بی جے پی کو چاہیئے کہ وہ اپنے سیاسی نمائندوں کی اخلاقی تربیت کرے۔
جب قوانین بنانے والے ہی قوانین کی دھجیاں بکھیریں گے اور معصوم خواتین کو اپنی حوس کا نشانہ بنائیں گے تو ملک میں امن کیسے اورکیونکر ممکن ہوگا۔
بی جے پی کے تیسرے دورِ حکومت میں بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
مودی سرکاراپنےسیاسی عزائم کے حصول میں اس قدر اندھی ہوچکی ہے کہ معصوم خواتین کی عصمت دری کے خلاف کوئی مستحکم اقدام نہیں کر رہی۔
آخر کب تک مودی سرکار اپنے سیاسی نمائندوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی رہے گی اور خواتین کی حفاظت جیسے اہم اُمور کو نظر انداز کرتی رہے گی؟۔