مصطفیٰ محمودکی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےپیٹرولیم کااجلاس ہوا جس دوران چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ صرف 5ریفائنریزہی کیوں؟مارکیٹ کواجازت کیوں نہیں،ریفائنریز غیر معیاری تیل بنارہی ہیں،کوئی اورسرمایہ کاری کر کے ریفائنری کیوں نہیں لگاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ محمود نے کہا کہ ان ریفائنریز سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں،ماحول خراب ہو رہا ہے،اسموگ کی بنیادی وجہ بھی یہی ریفائنریزہیں، رکن کمیٹی گل اصغر خان نے کہا کہ ریفائنریز کو اپ گریڈیشن کی ڈیڈلائن دے دی جائے،اگر اس ڈیڈلائن میں ریفائنریز اپ گریڈ نہیں ہوتیں توان کو بند کر دیا جائے۔
سیکریٹری پٹرولیم نے کہا کہ ہماری کوشش ہےکہ ریفائنریز اپ گریڈ ہوجائیں،ریفائنریز کو ڈیڈ لائن دینے کا وقت گزر چکا ہے،ریفائنریز کو اپ گریڈ کرنے کے عمل پر 6 ارب ڈالر لگنے ہیں،ہمارے پاس لگانے کے لیے اتنا پیسہ نہیں ہے ۔