بھارت نے کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع کر دیا
ہندوستان نے امریکہ، فرانس اورجرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے,پی 5 ملک کے ایک سفارت کار نےہندوستان کی طرف سے سفارت کاروں کے خطے کا دورہ کرنے سے انکار پر تنقید بھی کی۔
اسی طرح کے سفارتی دوروں کا اہتمام 2020 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کیا گیا تاکہ معمول کی طرف پیش رفت کو ظاہر کیا جا سکے، لیکن دنیا کے شکوک و شبہات برقرار ہیں۔
معمول کے دعووں کے باوجود، خطے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، جس نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس دورے سے ہٹ کر دیکھیں۔
کشمیری رہنماؤں نے انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے وعدہ کردہ استصواب رائے کی جگہ نہیں لے سکتے۔